جمعرات, اگست 7, 2025
تازہ ترینچینی سائنسدانوں نے بلند پہاڑی علاقوں میں بارش کے درست اعدادوشمار کا...

چینی سائنسدانوں نے بلند پہاڑی علاقوں میں بارش کے درست اعدادوشمار کا مجموعہ تیار کرلیا

چین کے شمال مغربی صوبے گانسو کےشہر ژانگ ئے کی شان ڈان کاؤنٹی میں گھوڑوں کے شان ڈان افزائش نسل فارم میں شان ڈان گھوڑے دیکھے جاسکتے ہیں-(شِنہوا)

لان ژو(شِنہوا)چینی سائنسدانوں نے سرد اور بلند پہاڑی علاقوں میں موسم اور بارش سے متعلق تحقیق کو سہارا دینے کے لئے اعلیٰ درستگی پر مبنی بارش کے اعدادوشمار کا مجموعہ تیار کرلیا ہے۔

چینی اکیڈمی آف سائنسز کے ماتحت نارتھ ویسٹ انسٹیٹیوٹ آف ایکو-انوائرمنٹ اینڈ ریسورسز (این آئی ای ای آر) کے محقق چھن شیانگ نے بتایا  کہ این آئی ای ای آر کے محققین نے مصنوعی ذہانت استعمال کرتے ہوئے ایک نیا لائحہ عمل تیار کیا ہے جسے تھری-لیئر انٹیلیجنٹ ڈاؤن سکیلنگ اینڈ کیلبریشن (ٹی ایل آئی ڈی سی) کا نام دیا گیا ہے جو خاص طور پر ان انتہائی علاقوں کے لئے بارش کے تفصیلی اعداد وشمار اکٹھا  کرتا ہے۔

محققین نے اس نئے لائحہ عمل کا مقداری جائزہ چین کے مغربی علاقے میں واقع چھی لیان پہاڑوں کے بارش کو ماپنے والے 100سٹیشنوں کے اعداد وشمار کی مدد سے مکمل کیا۔ یہ پہاڑ شمال مغربی گانسو اور چھنگ ہائی صوبوں کی درمیانی سرحد پر واقع ہیں اور ماحولیاتی لحاظ سے ایک اہم حفاظتی ڈھال کی حیثیت رکھتے ہیں۔

اس لائحہ عمل کو استعمال کرتے ہوئے 1950 سے 2024 تک کی مدت کے لئے اس پہاڑی سلسلے کی بارش کے یومیہ اعداد وشمار دوبارہ جمع کئے گئے ہیں۔

تحقیق کے مطابق یہ نیا لائحہ عمل موجودہ مرکزی دھارے کے اعداد وشمار کے مقابلے میں بارش کے زیادہ درست اور قابل بھروسہ اعداد وشمار جمع  کرسکتا ہے۔ یہ ان علاقوں میں بارش کے اندازوں میں ہونے والی غلطیوں کو کم کرنے میں مدد دیتا ہے جہاں زمینی مشاہدات کی دستیابی محدود ہوتی ہے۔

چھن شیانگ کے مطابق بارش کے درست اعداد وشمار ہائیڈرولوجی اور موسمیاتی تحقیق کے لئے نہایت اہم ہیں، خاص طور پر ان بلند اور سرد علاقوں میں جہاں مشاہداتی اعداد وشمار بہت کم دستیاب ہوتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اعداد وشمار کا یہ نیا مجموعہ ان سرد پہاڑی علاقوں کے لئے اعلیٰ درستگی کے ساتھ بارش کے اعداد وشمار جمع کرنے کا ایک قابل عمل حل فراہم کرتا ہے، جہاں پیچیدہ زمینی ساخت اور محدود مشاہداتی نیٹ ورکس کی وجہ سے موجودہ تحقیق میں ایک بڑا خلا پایا جاتا ہے۔

اس تحقیق کے نتائج ماحولیاتی تحقیق نامی جریدے میں شائع ہو چکے ہیں۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!