چین کے جنوبی صوبے گوانگ ڈونگ کے شہر گوانگ ژو میں چائنہ درآمدی و برآمدی نمائش کے 137 ویں ایڈیشن میں غیرملکی خریدار خدمات روبوٹس علاقے میں ایک انسان نما روبوٹ کو دیکھ رہے ہیں۔(شِنہوا)
بیجنگ (شِنہوا) چین کے جنوبی صوبے گوانگ ڈونگ نے مصنوعی ذہانت (اے آئی) اطلاق کے 30 اقسام کے منظرنامے متعارف کرائے ہیں۔
روزنامہ سائنس و ٹیکنالوجی کے مطابق یہ مصنوعی ذہانت اطلاق کے منظرنامے 4 شعبوں کا احاطہ کرتے ہیں جن میں پیداواری ، تعلیم، صحت کی نگہداشت اور حفاظت شامل ہیں۔
تعلیمی اعتبار سے گوانگ ڈونگ نے 5 بڑے شعبوں تعلیم ، تدریس ، تجربات ، وسائل کی تقسیم ، تجزیے اور فیصلہ سازی میں مصنوعی ذہانت کے لئے مخصوص اطلاقی منظرناموں کی نشاندہی کی ہے۔
صوبے نے صحت کی نگہداشت شعبے میں امیجنگ تشخیص، طبی فیصلہ سازی، سرجری کی منصوبہ بندی، او پی ڈی مریضوں کی ابتدائی تشخیص اور طبی مشاورت جیسے شعبوں میں مصنوعی ذہانت کے 10 عمومی اطلاقی منظرنامے ترتیب دیئے ہیں۔
اخبار نے صوبہ گوانگ ڈونگ کے محکمہ صنعت و انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ایک عہدیدار چھو شیاؤ جئے کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ گوانگ ڈونگ-ہانگ کانگ-مکاؤ عظیم ترخلیجی خطہ مکینیکل اور الیکٹریکل ٹیکنالوجی کے ساتھ ساتھ ڈیجیٹل اور ذہین ٹیکنالوجی دونوں کا حامل ہے۔ اس علاقے میں اے آئی اور روبوٹکس کے لئے ایک مکمل صنعتی چین بھی موجود ہے۔
