اتوار, جولائی 27, 2025
تازہ تریننئی تحقیق میں مشرقی ایشیا میں قدیم انسانی ارتقا کی بصیرت پیش

نئی تحقیق میں مشرقی ایشیا میں قدیم انسانی ارتقا کی بصیرت پیش

چائنیز اکیڈمی آف سائنسز کے انسٹی ٹیوٹ آف تبتن پلیٹو ریسرچ(آئی ٹی پی) کی فراہم کردہ تصویر میں قدیم انسانی ہجرت کی عکاسی کی گئی ہے-(شِنہوا)

کونمنگ(شِنہوا)محققین نے مشرقی ایشیا میں وسطی پالیولیتھک کوینا ٹیکنالوجی کے پہلے واضح شواہد دریافت کئے ہیں جو اس خطے کے ابتدائی انسانوں کے ارتقا پر نئی روشنی ڈال رہے ہیں۔

پروسیڈنگز آف دی نیشنل اکیڈمی آف سائنسز میں شائع ہونے والے نتائج چین کے جنوب مغربی صوبے یون نان کی حہ چھنگ کاؤنٹی کے مقام لونگ تان سے نکالے گئے آثار پر مبنی ہیں۔ چائنیز اکیڈمی آف سائنسز کے انسٹی ٹیوٹ آف تبتن پلیٹو ریسرچ(آئی ٹی پی) کی کثیر شعبہ جاتی ٹیم نے تحقیق انجام دی۔

وسطی پالیو لیتھیک عرصہ تقریباً 3 لاکھ سے 40 ہزار سال پہلے تک ابتدائی جدید انسانوں، ڈینی سوونز اور نیاندرتھالز کی مشترکہ بقا کا دور تھا جس میں ٹیکنالوجی پر مبنی اہم ترقیاں ہوئیں۔ تحقیق کے مطابق موجودہ نظریات نے چین میں ابتدائی انسانوں میں ٹیکنالوجی پر مبنی سست ترقی کو ظاہر کیا، لونگ تان میں ہونے والی دریافت آلات تیار کرنے کی علاقائی روایات کے بارے میں تازہ ترین بصیرت پیش کرتے ہیں۔

لونگ تان میں 2010 میں شروع ہونے والی کھدائیوں کے دوران پتھر کے اوزار دریافت ہوئے جو کوینا ٹیکنالوجی کی اہم خصوصیات ظاہر کرتے ہیں۔ یہ پتھر سرد، خشک یورپی ماحول میں تقریباً 70 ہزار سے 40 ہزار سال پہلے نیاندر تھالز سے منسلک ہیں۔

اس دریافت نے آلات تیار کرنے کی روایات کی معلوم حد میں اضافہ ہے اور چین کے جنوب مغربی علاقے میں نیاندر تھالز کے پہنچنے کے امکان کو ظاہر کیا ہے۔ یہ ایسا مفروضہ ہے جس کے بارے محققین کا کہنا ہے کہ مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!