اتوار, جولائی 27, 2025
تازہ ترینچین حیاتیاتی۔ماحولیاتی نگرانی کے نیٹ ورک کو ڈیجیٹل بنانے کا کام تیز...

چین حیاتیاتی۔ماحولیاتی نگرانی کے نیٹ ورک کو ڈیجیٹل بنانے کا کام تیز کرے گا

چین کی 41 ویں انٹارکٹک مہم کی ٹیم کا ایک رکن چین کے آئس بریکر جہاز شوئے لونگ پر سمندری مٹی کے نمونے جمع کرنے والے آلات سمندر میں اتار رہا ہے۔ (شِنہوا)

بیجنگ(شِنہوا)چین کی وزارت حیاتیات و ماحولیات نے ملک کی قومی حیاتیاتی نگرانی کے نیٹ ورک کو مزید ڈیجیٹل اور جدید نظام میں تبدیل کرنے کا منصوبہ پیش کیا ہے۔

منصوبے کے مطابق چین 2027 تک کلیدی علاقوں میں نگرانی کے نئے طرز کے نیٹ ورکس کی تلاش کا ارادہ رکھتا ہے۔ اس مقصد کے لئے بغیر انسان کے مرمت اور سمارٹ سیمپلنگ جیسی جدید ٹیکنالوجیز کو استعمال میں لایا جائے گا اور ملک بھر میں نگرانی کے معیاری افعال انجام دئیے جائیں گے۔

2030 تک چین کے حیاتیاتی۔ماحولیاتی نگرانی نیٹ ورک نظام کو منظم انداز میں دوبارہ ترتیب دیتے ہوئے اس میں بنیادی طور پر قائم کردہ ’’سمارٹ دماغ‘‘ کے ساتھ مربوط فضائی، زمینی اور سمندری نگرانی نیٹ ورک شامل کیا جائے گا۔

وزارت کے حیاتیاتی اور ماحولیاتی نگرانی کے محکمے کے سربراہ جیانگ ہو ہوا نے کہا کہ یہ اقدام ڈیجیٹل اور جدید ماحولیاتی نگرانی کی طرف ٹھوس قدم ہے۔

فضا اور پانی کے نگرانی نظام کو بغیر انسان کے افعال کے ساتھ سمارٹ سیمپلنگ اور تجزیے کے ساتھ اپ ڈیٹ کیا جائے گا۔ مزید برآں حیاتیاتی تنوع کی نگرانی کے لئے انفراریڈ کیمروں اور پرندوں کی آواز ریکارڈ کرنے والے آلات جیسے جدید سمارٹ آلات کا استعمال کیا جائے گا تاکہ انواع کی شناخت میں 85 فیصد سے زیادہ درستگی حاصل کی جا سکے۔

جیانگ ہو ہوا نے گزشتہ ماہ پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ مصنوعی ذہانت اور سیٹلائٹ ریموٹ سینسنگ جیسی نئی ٹیکنالوجیز چین کے ماحولیاتی تحفظ کی نگرانی میں بڑھتا ہوا اہم کردار ادا کریں گی اور ماحولیاتی تحفظ کے روبوٹ اور ریموٹ آپریشن آلات کی تیاری کے لئے پالیسیاں بھی متعارف کرائی جائیں گی۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!