چین کے وسطی صوبے ہوبے کے شہر ووہان کے پرائمری سکول میں طالبات اپنی اساتذہ کو پھول پیش کررہی ہیں۔(شِنہوا)
اقوام متحدہ(شِنہوا)اقوام متحدہ کی تنظیم برائے خواتین یو این وومن نے ہفتے کو عالمی یوم خواتین کے موقع پر کاروباری خواتین کے فروغ،اعلیٰ تعلیم تک رسائی اور غربت کے خاتمے میں قائدانہ کردار ادا کرنے پر چین کی تعریف کی ہے۔تنظیم نے دنیا بھر میں خواتین اور لڑکیوں کے حقوق اور ان کو بااختیار بنانے کے لئے مضبوط اقدامات کرنے کی اپیل کی۔
شِنہوا کو ایک ورچوئل انٹرویو میں یو این وومن کی نائب ایگزیکٹو ڈائریکٹر نیاردزائی گمبونزوانڈا نے کہا کہ چین نے ایک ایسی دنیا بنانے میں اہم کردار ادا کیا جہاں تمام خواتین اور لڑکیوں کو مساوی حقوق اور مواقع حاصل ہیں۔
یو این وومن نے خبردار کیا کہ خواتین اور لڑکیوں کے حقوق کو دنیا بھر میں بڑھتے ہوئے امتیازی سلوک،قانونی تحفظ کی کمزوریوں اور خواتین کی معاونت اور ان کا تحفظ کرنے والے پروگراموں اور اداروں کی امداد میں کمی کے باعث غیر معمولی طور پر بڑھتے ہوئے خطرات کا سامنا ہے۔
8 مارچ کو خواتین کے 50ویں عالمی دن سے قبل شائع ہونے والی اس کی تازہ ترین رپورٹ ’بیجنگ کے 30 سال بعد خواتین کے حقوق کا جائزہ‘ میں ظاہر ہوا ہے کہ 2024 میں دنیا میں تقریباً ایک چوتھائی حکومتوں نے خواتین کے حقوق میں کمی کی اطلاع دی۔
اس سال بیجنگ اعلامیہ اور ایکشن پلیٹ فارم اختیار کئے جانے کی 30ویں سالگرہ ہے جو صنفی مساوات کے لئے ایک عالمی فریم ورک ہے اور دنیا بھر میں خواتین کے حقوق کی ترقی میں ایک تاریخی سنگ میل ہے۔
رپورٹ میں نئے بیجنگ پلس 30 ایکشن ایجنڈا بھی شامل ہے جو 6 اہم اقدامات پر مشتمل لائحہ عمل ہے۔اس میں ٹیکنالوجی تک مساوی رسائی یقینی بنانے کے لئے تمام خواتین اور لڑکیوں کے لئے ڈیجیٹل انقلاب،غربت سے آزادی،عدم تشدد،مکمل اور مساوی فیصلہ سازی کی قوت،امن و سلامتی کے ساتھ ساتھ موسمیاتی انصاف بھی شامل ہے۔
گمبونزوانڈا نے کہا کہ تمام خواتین اور لڑکیوں کے لئے ڈیجیٹل انقلاب اہم ترجیح ہے۔ اسی طرح فیصلہ سازی میں خواتین کی شمولیت، ماحولیاتی انصاف کے مسائل اور خواتین کے لئے امن اور سلامتی بھی اہم ہیں۔ ہم ایک پرامن دنیا چاہتے ہیں۔
