چین کے شمال مشرقی صوبے حئی لونگ جیانگ کے ہاربن میں لوگ یابولی اسکی تفریحی مقام کا دورہ کررہے ہیں۔(شِنہوا)
ہاربن (شِنہوا) چین کے شمالی برفانی میدانوں میں لی ژی جی اور ان کا خاندان تیراکی کے لباس میں ملبوس کھلی فضا میں گرم چشمے کی حرارت سے لطف اندوز ہو رہا ہے، ان کی برفانی مہم 1,700 کلومیٹر کی حیرت انگیز مسافت پر پھیلی ہوئی ہے۔
چین کے مشرقی صوبے جیانگسو کے شہر چھانگ ژو سے یہ خاندان حئی لونگ جیانگ صوبے میں واقع برف سے ڈھکے ہوئےشہر یابولی پہنچا تھاجہاں وہ برفانی منظر کے دوران ایک تازگی سے بھری زندگی سے لطف ہو نے کے خواہشمند تھے۔
لی نے بتایا کہ دن کے وقت ہم اسکی کرتے ہیں، اس کے بعد ہم گرم چشموں سے لطف اندوز ہوتے ہیں، یابولی فارسٹ ہاٹ اسپرنگ ہوٹل میں اپنے تین روزہ قیام کے بارے میں بات کر تے ہوئے ان کی آواز میں جوش کا اظہار واضح تھا۔
یہ ہوٹل 50 ہزار مربع میٹر پر پھیلا ہوا ہےجس میں اس کے گرم چشمے کا علاقہ 12 ہزار مربع میٹر پر مشتمل ہے۔ رات کا کرایہ 2 ہزار 500 یوآن (343 امریکی ڈالر) سے زائد ہونے کے باوجود کمروں کی طلب سردیوں کے موسم میں ہمیشہ زیادہ رہتی ہے۔
ہوٹل کے منیجر وو ہوئی نے کہا کہ ہمارے کمرے 8 روزہ موسم بہار تہوار کی تعطیلات کے دوران مکمل طور پر بک ہو چکے تھے۔ یہ سرمائی کھیلوں کی کشش ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ہوٹل اسکی ڈھلوانوں سے صرف 10 منٹ کی بس کی مسافت پر ہے۔
حئی لونگ جیا نگ کے دارالحکومت ہاربن سے تقریباً 200 کلومیٹر دور واقع یا بولی جمعہ سے شروع ہونے والے 9ویں ایشیائی سرمائی گیمز کے برفانی مقابلوں کا میزبان ہے ۔ پہلے ایک الگ تھلگ جنگلی علاقہ کے طور پر رہنے والا یہ شہر اب چین کے بہترین اسکینگ مقامات میں سے ایک بن چکا ہے۔
