چین کے وسطی صوبہ ہونان کے شہر ژانگ جیاجی کے یانگ ڈنگ ضلع کے وایاؤگانگ گاؤں میں غیر ملکی سیاح موسم بہار میلے کے عوامی جشن کے دوران توفو بنانے کی کوشش کررہے ہیں۔(شِنہوا)
بیجنگ (شِنہوا) دنیا چینی قمری کیلنڈر پر سانپ کے سال کا آغاز کر رہی ہے اور موسم بہار تہوار اپنی روایتی جڑوں سے آگے بڑھ کر ایک عالمی رجحان بن چکا ہے۔یہ دنیا بھر کے لوگوں کو چین کی ثقافتی اخلاقیات اور عصری جوش و جذبے کو سمجھنے کے لئے راستہ فراہم کرتا ہے۔
چینی نئے سال کو منانے کے لئے لندن آئی کو خوش قسمت سرخ روشنی سے سجایا گیا جبکہ دبئی کے برج خلیفہ پر تہوار کی تشہیر اور روشنیوں نے چمک دمک پیدا کر دی۔
دنیا بھر کے مشہور مقامات نے چین کے ساتھ ہزاروں سال قدیم روایت کا جشن منایا۔ اس کے علاوہ تہوار کا عالمی اثر صرف روشنیوں تک محدود نہیں رہا بلکہ دنیا بھر میں ڈریگن رقص، مندر میلے اور دیگر سرگرمیاں بھی منعقد ہوئیں۔
اس سال کا موسم بہار تہوار یونیسکو کے غیر مادی ثقافتی ورثے کی فہرست میں شامل ہونے کے بعد پہلا تہوارہے۔ چینی نیا سال اب دنیا بھر میں منایا جانے والا ایک تہوار بن چکا ہے۔
تقریباً 20 ممالک نےموسم بہار تہوار کو سرکاری تعطیل کے طور پر تسلیم کیا ہے اور تقریباً 200 ممالک میں اس کے جشن منعقد ہو رہے ہیں، یہ ثقافتی تہوارانسانیت کی مشترکہ تجدید اور رابطے کی خواہش کو ظاہر کرتا ہے۔
چین کی توسیع شدہ ویزا فری سفری پالیسیوں نے اس ثقافتی تبادلے کو مزید بڑھا دیا ہے جس سے زیادہ بین الاقوامی مسافروں کو چین کا دورہ کرنے اور تہوار کی بھرپور روایات سے لطف اندوز ہونے کا موقع ملا ہے۔
