پہلے چین-یورپ ایکسپریس کارگو بحری جہاز کا پہلا سفر مکمل ہو گیا ہے۔(شِنہوا)
بیجنگ (شِنہوا) چین کی کسٹمز انتظامیہ کا کہنا ہے چین نے گزشتہ 8 برس کے دوران سامان کی تجارت میں دنیا کے سب سے بڑے ملک کی حیثیت سے اپنا مقام برقرار رکھا ہے۔
جنرل ایڈمنسٹریشن آف کسٹمز (جی اے سی) کے پارٹی سربراہ سن مے جون نے جمعہ کے روز کہا کہ گزشتہ برس پہلی مرتبہ ملک کی مجموعی اشیا کی درآمدات اور برآمدات 430 کھرب یوآن (تقریباً 60 کھرب امریکی ڈالر) سے زائد ہوگئیں جو گزشتہ برس کی نسبت 5 فیصد زیادہ ہیں۔
سن نے ایک قومی کسٹم ورک کانفرنس میں کہا کہ جی اے سی نے 2024 کے دوران 16 اقدامات متعارف کرائے اور ان پر عملدرآمد کیا،اس کا مقصد بندرگاہوں پر کاروباری ماحول مزید بہتر بنانا اور سال بھر کاروباری اداروں کے لئے تجارت کو آسان کرنا ہے۔
سن نے کہا کہ ٹیکس میں کمی اور مختلف قسم کے ٹیکس ترجیحی اقدامات کا نفاذ کیا گیا جس کے نتیجے میں مجموعی طور پر ٹیکس میں کمی یا 282.9 ارب یوآن واپس کئے گئے۔
سن کے مطابق گزشتہ برس 62 ممالک اور خطوں سے 111 اقسام کی زرعی مصنوعات کو چین میں درآمد کرنے کی اجازت دی گئی تھی، 14 نئی بندرگاہیں کھولی گئیں یا مزید کھلے پن سے متعلق اقدامات کئے گئے اور 7 مخصوص ترسیلی مراکزقائم کئے گئے۔
سن کا مزید کہنا تھا کہ موجودہ پالیسیوں اور اقدامات کو آگے بڑھاتے ہوئے جی اے سی غیر ملکی تجارت کے فروغ سے متعلق خصوصی اقدامات متعارف کرائے گا۔

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link