چین کے مشرقی شہر شنگھائی کے یویوان گارڈن مال میں فرانس سے آنے والے سیاح سوپ ڈمپلنگ سے لطف اندوز ہو رہے ہیں-(شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا)چین میں غیر ملکی سیاحوں نے رواں سال کے بہار تہوار کے دوران ملک کے موبائل ادائیگی نظام میں بہتری کی بدولت ایک ہموار اور زیادہ آسان سفری ماحول کا تجربہ کیا۔
پیپلز بینک آف چائنہ کے تازہ ترین اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ 28 جنوری سے 4 فروری تک نئے چینی سال کی تعطیلات کے دوران بین الاقوامی سیاحوں کی جانب سے کی جانے والی لین دین کا حجم گزشتہ سال کے مقابلے میں نمایاں طور پر بڑھا ہے۔ چائنہ یونین پے اور نیٹس یونین کلیئرنگ کارپوریشن کی جانب سے سرحد پار لین دین میں 124.54 فیصد اضافہ ہوا جبکہ لین دین کی مجموعی مالیت میں 90.49 فیصد اضافہ ہوا۔
شنگھائی جیسے شہروں میں غیر ملکی سیاح اب خریداری، کھانے اور سیر و سیاحت کے لئے بین الاقوامی کریڈٹ کارڈز یا موبائل ادائیگی ایپس جیسے علی پے کا استعمال کرسکتے ہیں، جس سے سیاحوں کو نئے چینی سال کے دوران پیش کردہ ثقافتی تجربات سے مکمل طور پر لطف اندوز ہونے کا موقع ملتاہے۔
چین کے مشرقی شہر شنگھائی کے مشہور یویوان گارڈن کا دورہ کرنے والی جرمن سیاح کارلا اہرماچر روایتی چینی دستکاریوں اور یادگاروں کو خریدنے کے لئے موبائل ادائیگی ایپ کوباآسانی استعمال کرنے سے بہت خوش ہوئیں۔ انہوں نے کہا کہ ادائیگی کے یہ طریقے بین الاقوامی سیاحوں کے لئے انتہائی قابل رسائی ہیں۔
حالیہ بہار تہوار میں ادائیگیوں اور چین میں غیر ملکی سیاحوں کی تعداد میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا۔ چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان لِن جیان نے ایک پریس کانفرنس میں تھرڈ پارٹی پلیٹ فارمز کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ رواں سال کے بہار تہوار کے دوران آنے والوں کی آمد ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی ہے اور یہ گزشتہ سال کے مقابلے میں 150 فیصد زیادہ ہے۔
علی پے کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ بیجنگ ، شنگھائی اور گوانگ ژو جیسے مقبول مقامات تعطیلات کے دوران غیر ملکی مسافروں کی بڑی تعداد کو اپنی طرف راغب کرتے رہے تو سوژو، شی آن ، چھنگ دو اور شیامین جیسے شہر موبائل ادائیگی کی خدمات کا استعمال کرتے ہوئے بین الاقوامی سیاحوں کے لئے نئے پسندیدہ مقام کے طور پر ابھرے ہیں۔
چین نے بین الاقوامی مسافروں کے لئے اپنے غیر ملکی کریڈٹ کارڈز کو استعمال کرنا آسان بنا دیا ہے تاکہ وہ ان کارڈز کو براہ راست علی پے اور وی چیٹ پے جیسے مقبول چینی موبائل ادائیگی پلیٹ فارمز سے لنک کرسکیں۔
بین الاقوامی ای والٹ کی بڑھتی ہوئی تعداد اب چین میں استعمال کے لئے بھی دستیاب ہے۔ مثال کے طور پر علی پے اب صارفین کو فلپائن، تھائی لینڈ اور سنگاپور جیسے ممالک سے 13 مختلف بیرون ملک ای والٹ کو لنک کرنے کی سہولت دیتا ہے۔
اگرچہ کیش لیس ادائیگی کی خدمات میں نمایاں بہتری آئی ہے لیکن غیر ملکی سیاح ملک بھر میں تقریباً 70ہزار بینک برانچوں، 3لاکھ 20ہزار اے ٹی ایمز اور کرنسی کے تبادلے کی سہولیات کے نیٹ ورک سے بھی فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔
اس سال کے بہار تہوار میں غیر ملکی اخراجات میں بھی قابل ذکر اضافہ دیکھا گیا، خاص طور پر بیجنگ جیسے شہروں میں جہاں مختلف ممالک کے سیاح یادگاری اشیاء، مقامی چائے اور جدید کپڑے خریدنے کے لئے چھیان من سٹریٹ جیسے خریداری کے علاقوں کا رخ کرتے ہیں۔
اعدادوشمار کے مطابق وی چیٹ پر غیر ملکی سیاحوں کی طرف سے کی جانے والی لین دین میں پچھلے سال کے بہار تہوار کے مقابلے میں 134 فیصد اضافہ ہوا ہے اور تعطیلات کے پہلے 5 دنوں کے دوران علی پے کے ذریعہ اخراجات میں 150 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
چین میں تجزیہ کاروں نے نوٹ کیا ہے کہ تیزی سے کھلا چین بین الاقوامی سیاحوں کے لئے اور بھی زیادہ پرکشش مقام بنتا جارہا ہے کیونکہ نیاچینی سال عالمی سطح پر منایا جاتا ہے اور ادائیگی کی خدمات میں بہتری جاری ہے۔ یہ بہتر ادائیگی کے تجربات بین الاقوامی سیاحوں کے لئے چین کے سفر کو مزید آسان اور زیادہ خوشگوار بنائیں گے۔

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link