چین کے شمال مغربی سنکیانگ ویغور خودمختار علاقے میں عملے کا رکن فائیو جی بیس سٹیشن پر سازوسامان کی تنصیب کرتے ہوئے-(شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا)ماہی گیری کی کشتی سے ایک بڑا ڈرون آسمان میں بلند ہو کر چین کے مشرقی جزیرہ نما شہر ژو شان سے صبح پکڑے گئے کیکڑے اور کروکر جیسی تازہ سمندری خوراک صرف 2 گھنٹے میں شنگھائی کے باورچی خانوں میں فراہم کرتا ہے۔یہ تخلیقی حکمت عملی سمندری ترسیل کے گزشتہ طریقوں سے بہت تیز ہے۔
اس 100 کلومیٹر طویل سمندر پار کرنے کے ڈرون روٹ کا آغاز دنیا کے پہلے 100 کلومیٹر کی سطح کی جدید(فائیو جی- اے) نیٹ ورک سے ممکن ہوا جو سمندر کے اوپر بھرپور کوریج فراہم کرتا ہے۔
اب چینی حکومت نے نئے کام کا بیڑہ اٹھایا ہے۔وسیع بنیادی شہری سہولیات اور انٹیلی جنٹ نیٹ ورکنگ نظاموں پر مبنی نیٹ ورکنگ نظام تیار کئےجائیں گے جو عمودی تحرک کے وسیع معاشی مواقع پیدا کرے گا۔ توقع ہے کہ یہ 2030 تک 20 کھرب یوآن(278 ارب امریکی ڈالر) تک پہنچ جائیں گے۔
چین کے اعلیٰ معاشی منصوبہ ساز قومی ترقی و اصلاحات کمیشن نے 2024 کے اختتام تک کم بلندی کی حامل معیشت کے لئے نیا شعبہ قائم کیا ہے۔اس شعبے نے بنیادی شہری سہولیات اور ذہانت پر مبنی نیٹ ورکنگ نظام کی تعمیر کا عزم ظاہر کیا ہے۔
ملک میں چائنہ یونی کام،چائنہ موبائل اور چائنہ ٹیلی کام سمیت ٹیلی کام آپریٹرز تیزی سے فائیوجی- اے کی جانب بڑھ رہے ہیں جو فائیو جی کا بہتر ورژن ہے۔یہ بہتر اعلیٰ درستگی کی حامل سینسنگ صلاحیتوں کا حامل ہے جو اسے کوریج کے علاقے میں مقام اور رفتار کی درست نشاندہی کے قابل بناتا ہے۔
فائیوجی- اے نیٹ ورک رفتار،پوشیدگی،کنکشن کے پیمانے اور توانائی کی کھپت کے لحاظ سے موجودہ فائیوجی نیٹ ورک سے آگے نکل گیا ہے۔یہ ڈاؤں لوڈز کے لئے 10 گیگا بائیٹس فی سیکنڈ اور اپ لوڈز کے لئے ایک گیگا بائٹس فی سیکنڈ کی زیادہ سے زیادہ رفتار حاصل کرسکتا ہے۔یہ اشیاء کے انٹر نیٹ کے لئے ملی سیکنڈ سطح کی پوشیدگی اور کم لاگت کا رابطہ فراہم کرسکتا ہے۔
چین میں 42 لاکھ فائیو جی بیس سٹیشنوں کا وسیع نیٹ ورک موجود ہے۔300 سے زائد شہروں نے دنیا کے سب سے بڑے کم بلندی کے حامل مواصلاتی نیٹ ورک کے قیام کے مقصد کے تحت فائیو جی- اے کی تنصیب کا آغاز کیا ہے۔
چین کے وسطی شہر ووہان کے ہائی ٹیک زون میں کم بلندی کی معیشت کا آزمائشی حصہ قائم کیا گیا ہے۔یہ حصہ حقیقی وقت میں ڈرون کے اعدادوشمار کی جانچ کے لئے چائنہ ٹیلی کام کا فائیو جی- اے نیٹ ورک استعمال کرتا ہے۔
چین کا جنوب مغربی شہر چھونگ چھنگ پرواز کے موزوں علاقوں اور ڈرون کے روٹس کی نشاندہی کرنے والے نقشوں کی تیاری کے لئے 3 ڈی ٹیکنالوجی کا استعمال کر رہا ہے۔اس سے کم بلندی کی ایئر سپیس کے لئے مربوط جڑواں ڈیجیٹل فضا قائم کی جا رہی ہے۔
