ہیڈ لائن:
صحرا کا پھیلاؤ روکنے کے لئے ریاض میں منعقدہ اقوام متحدہ کی کانفرنس میں چین کے پویلین کا افتتاح
جھلکیاں:
صحرا کے پھیلاؤ کو روکنے کے حوالے سے اقوام متحدہ کے کنونشن (یو این سی سی ڈی) کی 16 ویں کانفرنس آف پارٹیز (کوپ 16) میں چین کے پویلین کا باقاعدہ افتتاح ہو گیا ہے۔ آئیے اس حوالے سے تفصیل اس ویڈیو میں جانتے ہیں۔
شاٹ لسٹ:
1۔ صحرا کے پھیلاؤ کو روکنے کے حوالے سے اقوام متحدہ کے کنونشن کی 16 ویں کانفرنس آف پارٹیز (کوپ 16) میں چین کے پویلین کےمختلف مناظر
2۔ سٹینڈ اپ (انگریزی): لی رولن، نمائندہ شِنہوا
3۔ ساؤنڈ بائٹ (انگریزی): اینڈریا میزا مورلو، ڈپٹی ایگزیکٹو سیکرٹری، یو این سی سی ڈی
تفصیلی خبر:
صحرا کے پھیلاؤ کو روکنے کے حوالے سے اقوام متحدہ کے کنونشن (یو این سی سی ڈی) کی 16 ویں کانفرنس آف پارٹیز (کوپ 16) میں چین کے پویلین کا پاقاعدہ افتتاح ہو گیاہے۔
سٹینڈ اپ (انگریزی): لی رولن، نمائندہ شِنہوا
” ریاض میں جاری کوپ 16 اجلاس کے دوران چین نے اپنا پویلین قائم کیا ہے۔ اس کا عنوان ‘ ‘صدیوں پرانی سبز عظیم دیوار، چین کی بحالی پر عمل’ رکھا گیا ہے۔ یہاں نمائشیں، پینلز اور دیگر سرگرمیوں کابھی اہتمام ہے تا کہ مشترکہ بحث، تعاون، وسیع تبادلوں اور تجربات کے اشتراک کے لئے ایک پلیٹ فارم تشکیل دیاجا سکے۔”
چین کا پویلین 600 مربع میٹر سے زیادہ جگہ پر پھیلا ہوا ہے۔ یہ اس ایونٹ کا دوسرا سب سے بڑا قومی سطح کا پویلین ہے۔یہ پویلین صحرا کے پھیلاؤ کے خلاف قومی جدوجہد کا اظہار ہے۔ اس میں تین شمالی پناہ گاہی جنگلات کے پروگرام ہیں۔ یہ ایک اہم قومی اقدام ہے جس کا مقصد صحرا کے پھیلاؤ میں کمی لانا ہے۔
ساؤنڈ بائٹ (انگریزی): اینڈریا میزا مورلو، ڈپٹی ایگزیکٹو سیکرٹری، یو این سی سی ڈی
”ہم دیکھتے ہیں کہ چین صحرا کے پھیلاؤ کے خلاف شاندار کام کر رہا ہے ۔ یہ روایتی علم اور مقامی آبادیوں کی محفوظ شمولیت کا امتزاج ہے۔ چین نئی ٹیکنالوجی لے کر آ رہا ہے جو بہت متاثر کن ہے ۔ جو کچھ ممکن ہے چین وہ دکھا رہا ہے۔ چین مثال قائم کر رہا ہے کہ آپ ماحول دوست طریقوں سے ترقی کر سکتے ہیں۔ اسی وجہ سے کوپ 16 میں اس کے پویلین کی موجودگی بہت اہم سمجھی جا رہی ہے۔ اور یہ اتنا اہم ہے کہ انہیں یو این سی سی ڈی کوپ کی سطح پر بھی اس کی رہنمائی حاصل ہے۔”
"ہماری زمین۔ ہمارا مستقبل” کے عنوان سے کوپ 16 اجلاس کا 2 دسمبر کو آغاز ہوا جو 13 دسمبر تک جاری رہے گا۔ یہ اب تک کی اقوام متحدہ کی ایسی سب سے بڑی کانفرنس ہے جس میں ساری توجہ زمین پر مرکوز کی گئی ہے۔ مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ میں پہلی بار یو این سی سی ڈی کوپ کا انعقاد ہو رہا ہے۔
مندوبین سے توقع ہے کہ وہ ایسے مشترکہ اقدامات پر فیصلے کریں گے جن کا مقصد زمین کی بحالی میں تیزی، خشک سالی اور ریت کے طوفانوں کے خلاف مزاحمت میں بہتر ی، مٹی کی خصوصیات کو بحال کرنا اور قدرتی طریقوں سے خوراک کی پیداوار کو بڑھانا ہے۔ ان اقدامات پر 2030 اور اس کے بعد خاص طور پر زور دیا جائے گا۔
ریاض سے نمائندہ شِنہوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link