جمعرات, نومبر 6, 2025
انٹرنیشنلہنگری اور چین بیٹری ری سائیکلنگ کے شعبے میں وسیع مواقع کے...

ہنگری اور چین بیٹری ری سائیکلنگ کے شعبے میں وسیع مواقع کے حصول کے خواہاں

ہنگری کے دارالحکومت بوداپست میں ہنگری بیٹری ری سائیکلنگ تعاون ورکشاپ کا اندرونی منظر-(شِنہوا)

بوداپست(شِنہوا)ہنگری اور چین کے حکام اور ماہرین نے بیٹری کو دوبارہ کارآمد بنانے سے متعلق ایک ورکشاپ میں اتفاق کیا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان بیٹری کو دوبارہ کارآمد بنانے اور نئی توانائی کے شعبے میں تعاون کے وسیع مواقع موجود ہیں۔

ہنگری کے حکام نے کہا کہ ملک بیٹری کو دوبارہ کارآمد بنانے کا ایک مکمل نظام قائم کرنے پر کام کر رہا ہے اور ہم چینی ٹیکنالوجی اور سرمایہ کاری کا خیرمقدم کرتے ہیں۔

ہنگری بیٹری ری سائیکلنگ کوآپریشن ورکشاپ ہنگرین بیٹری ایسوسی ایشن (ایچ یو بی اے) اور چین-یورپی نئی توانائی تحقیقاتی مشترکہ لیبارٹری کے اشتراک سے منعقد ہوئی، ورکشاپ میں پالیسی سازوں، صنعتی نمائندوں اور محققین نے لیتھیئم بیٹری کو دوبارہ کارآمد بنانے، پروڈیوسر کی توسیعی ذمہ داری (ای پی آر) اور یورپی یونین کے نئے بیٹری ضوابط کے تحت گردشی معیشت کی پالیسیوں پر تبادلہ خیال کیا۔

ایچ یو بی اے کے منیجنگ ڈائریکٹر پیٹر کادریاک نے بتایا کہ ہنگری کی بیٹری پیداواری صلاحیت صرف 7سال میں صفر سے بڑھ کر 87 گیگاواٹ تک پہنچ گئی ہے، جس نے جنوبی کوریا، چین اور یورپ سے تقریباً 20 ارب یورو کی غیر ملکی سرمایہ کاری حاصل کی۔ انہوں نے کہا کہ 2030 تک ملک کی پیداواری صلاحیت 250 گیگاواٹ تک پہنچنے کا امکان ہے۔ انہوں نے بیٹری کو دوبارہ کارآمد بنانے کے نظام کو مزید مضبوط کرنے، ماحولیاتی شفافیت بڑھانے اور چینی کمپنیوں کو ایچ یو بی اے کی تحقیق اور دوبارہ کار آمد بنانے کے  منصوبوں میں شمولیت کی دعوت دی۔

وزارت قومی معیشت میں صنعتی امور کے نائب اسٹیٹ سیکرٹری ایڈم ناگی نے کہا کہ ہنگری پیداوار سے لے کر دوبارہ کارآمد بنانے تک بیٹری کی مکمل سپلائی چین کو ترقی دینا چاہتا ہے اور اس مقصد کے لئے وہ چین سمیت بڑے ایشیائی پیداوار کنندگان کے ساتھ تعاون کو مضبوط بنا رہا ہے۔

چائنہ آٹوموٹو ٹیکنالوجی اینڈ ریسرچ سنٹر کے چیف ایکسپرٹ ژاؤ ڈونگ چھانگ نے چین کے آٹوموٹو کاربن فٹ پرنٹ مینجمنٹ سسٹم کے بارے میں بتایا اور کہا کہ یورپی شراکت داروں کے ساتھ کاربن معیار کو ہم آہنگ کرنے کے لئے عالمی تعاون انتہائی اہمیت رکھتا ہے۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں