امریکہ کے شہر نیویارک میں لاگوارڈیا ہوائی اڈے کے ایئر ٹریفک کنٹرول ٹاور کا منظر-(شِنہوا)
واشنگٹن(شِنہوا)امریکی وزیر ٹرانسپورٹ سین ڈفی نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کے امریکی تاریخ کے سب سے طویل جاری شٹ ڈاؤن کے باعث امریکی وفاقی ہوابازی انتظامیہ (ایف اے اے) 40 مقامات پر جمعہ سے طیاروں کی آمدورفت میں 10 فیصد کمی کرے گی۔
ڈفی نے کہا کہ ہم اس حقیقت پر توجہ دے رہے ہیں کہ جب ہمیں ان 40 مارکیٹوں میں دباؤ بڑھتا ہوا نظر آتا ہے تو ہم اسے نظرانداز نہیں کر سکتے اور ہم کسی بڑے حفاظتی مسئلے کے ظاہر ہونے کا انتظار نہیں کریں گے، کیونکہ ابتدائی اشارے ہمیں بتا رہے ہیں کہ ہم آج ہی ایسے اقدامات کر سکتے ہیں جو صورتحال کو بگڑنے سے روکیں۔
انہوں نے ایف اے اے کے منتظم برائن بیڈفورڈ کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ میرے خیال میں اس سے پروازوں کی منسوخی میں اضافہ ہوگا لیکن ہم اس عمل کو ایئر لائنز کے ساتھ منظم طریقے سے انجام دینے کے لئے کام کریں گے۔
بیڈفورڈ نے کہا کہ پروازوں کی تعداد میں 10 فیصد کمی مناسب ہے تاکہ ہمارے فضائی کنٹرولرز پر دباؤ کم کیا جا سکے اور اگر عملے کی مزید کمی کا سامنا کرنا پڑا تو ان مخصوص مقامات پر اضافی اقدامات کئے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ اپنے 35 سالہ ایوی ایشن تجربے میں میں نے کبھی ایسی صورتحال نہیں دیکھی جہاں ہمیں اس نوعیت کے اقدامات کرنا پڑے ہوں۔ یہ حکومتی شٹ ڈاؤن کی تاریخ میں ایک نئی اور غیر معمولی صورتحال ہے۔
امریکی وفاقی حکومت کے شٹ ڈاؤن کے آغاز سے اب تک تقریباً 13 ہزار فضائی کنٹرولرز اور 50 ہزار کے قریب ایئرپورٹ سکیورٹی اہلکاروں کو تنخواہ کے بغیر کام کرنا پڑ رہا ہے۔
بڑی تعداد میں ملازمین نے رخصت لے لی ہے، جس کے نتیجے میں ہوابازی کے شعبے میں عملے کی شدید کمی پیدا ہو گئی ہے، کئی علاقوں میں پروازوں میں تاخیر بڑھ گئی ہے اور ہوائی سفر کی حفاظت سے متعلق خدشات میں اضافہ ہوا ہے۔
امریکی فلائٹ ٹریکنگ ویب سائٹ کے اعداد و شمار کے مطابق ملک بھر میں روزانہ ہزاروں پروازیں تاخیر کا شکار ہو رہی ہیں۔




