اسلام آباد : چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ بلوچستان مسئلے پرپارلیمنٹ کا اجلاس بلانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کو تجویز دی ہے کہ بلوچستان معاملے پر عسکری قیادت پارلیمنٹ کو بریفنگ دے، 8ستمبر کا جلسہ مہنگائی، بیروزگاری، جبری گمشدگیوں، لاقانونیت،عمران خان کی رہائی کیلئے ہے،سپریم کورٹ فیصلے کے مطابق توشہ خانہ 2کیس عملاً ختم ہوگیا، القادر ٹرسٹ کیس بھی ختم ہی سمجھیں،ہماری کسی سے ذاتی لڑائی نہیں، اگر کسی کے خلاف کوئی چیز ہے تو قانون کے مطابق فیصلہ ہونا چاہئے۔
تفصیلات کے مطابق میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ دوران سماعت عمران خان سے پوچھا گیا تو انہوں نے کہا میرا نقصان ہوتا ہے تو ہونے دیں ملک کا فائدہ ہونا چاہئے، توشہ خانہ 2 کیس عملاً آج ختم ہو گیا ہے، القادر ٹرسٹ کیس بھی ختم ہی سمجھیں۔
انہوں نے کہا کہ نئے قانون میں لکھا ہے کابینہ کے فیصلے کو استثنیٰ حاصل ہے، پراسیکیویشن نے خود تسلیم کیا عمران خان نے اس کیس میں ذاتی مفاد حاصل نہیں کیا، سپریم کورٹ فیصلے کے مطابق اب دونوں کیسز ختم ہیں، القادرٹرسٹ کیس میرٹ پر ختم ہونا چاہئے اور توشہ خانہ ٹو چل ہی نہیں سکتاجبکہ بشریٰ بی بی کا نام تو توشہ خانہ فہرست میں تھا ہی نہیں، صرف عمران خان کو دباؤ میں ڈالنے کیلئے ان کا نام شامل کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ فیصلے میں اب قانون بالکل واضح ہو گیا ہے، ہم پارلیمنٹ میں موجود ہیں بے شک وہاں مشکوک لوگ بیٹھے ہیں، بلوچستان کے مسئلے پر بات چیت اور پارلیمنٹ کا اجلاس ہونا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں ہمارا وفد حکومتی وفد سے ملا ہے، رانا ثناء اللہ اور حنیف عباسی سے میری اور اسد قیصر کی ملاقات ہوئی ہے، حکومت کو تجویز دی ہے کہ بلوچستان معاملے پر عسکری قیادت پارلیمنٹ کو بریفنگ دے، بلوچستان مسئلے پر پارلیمنٹ میں بحث ہونی چاہئے، ہماری کسی سے کوئی ذاتی لڑائی نہیں ہے، اگر کسی کے خلاف کوئی چیز ہے تو قانون کے مطابق فیصلہ ہوناچاہئے،8ستمبر کو ملک میں مہنگائی، بیروزگاری، جبری گمشدگیوں، لاقانونیت اور عمران خان کی رہائی کیلئے یہ جلسہ ہو رہا ہے۔
