چین کے مشرقی شہر شنگھائی میں چائنہ انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو (سی آئی آئی ای) میں طبی آلات اور صحت کی دیکھ بھال سے متعلق مصنوعات کے نمائشی حصے میں سیمنز کا ایک سی ٹی سکینر ںظر آرہا ہے۔(شِنہوا)
شنگھائی(شِنہوا)شنگھائی کی طبی آلات بنانے والی کمپنی نے ایک جدید سی ٹی سکینر کے لئے کلینیکل ٹرائلز کا آغاز کر دیا ہے۔ یہ سکینر روشنی کے ہر حاصل کردہ ذرے کو ڈی کوڈ کرتا ہے تاکہ انتہائی واضح اور باریک بینی سے تصاویر تیار کی جاسکیں جو ذاتی نوعیت کی انتہائی درست تشخیص کے ایک نئے دور کا آغاز ثابت ہوسکتی ہیں۔
شنگھائی یونائیٹڈ امیجنگ ہیلتھ کیئر کی جانب سے مقامی طور پر تیار کردہ یہ فوٹون کاؤنٹنگ سپیکٹرل سی ٹی اس وقت شہر کے ژونگ شان ہسپتال اور روئی جن ہسپتال میں آزمائشی جانچ کے مراحل سے گزر رہی ہے۔
کمپنی کے مطابق یہ جدید نظام سیمی کنڈکٹر ڈیٹیکٹرز کا استعمال کرتے ہوئے روشنی کے ذرات کو براہ راست برقی سگنلز میں تبدیل کرتا ہے جس سے ملٹی سپیکٹرل امیجنگ ممکن ہوتی ہے۔ یہ تکنیک جسم کے مختلف اجزاء جیسے آئیوڈین، کیلشیئم، پانی اور نرم بافتوں کا انتہائی تفصیلی نقشہ فراہم کرتا ہے۔
یونائیٹڈ امیجنگ ہیلتھ کیئر میں سی ٹی ڈویژن کے صدر ڈو یان فینگ نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ روایتی سی ٹی سکینر شعاعوں کو روشنی میں تبدیل کرنے کے لئے سائنٹیلیٹر ڈیٹیکٹرز کا استعمال کرتے ہیں جو سیاہ اور سفید تصاویر جیسی ہوتی ہیں اور درست، رنگین تصاویر فراہم نہیں کرسکتیں۔
روئی جن ہسپتال کے ریڈیالوجی ڈیپارٹمنٹ سے تعلق رکھنے والے ماہر یان فوہوا نے کہاکہ فوٹون کاؤنٹنگ سپیکٹرل سی ٹی کی انتہائی اعلیٰ ریزولوشن ہمیں زخم یا خرابی کو بہت جلد اور واضح طور پر دیکھنے کے قابل بناتی ہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ دل مسلسل دھڑکتا رہتا ہے اس لئے اس کی تصویر لینا سب سے مشکل ہوتا ہے لیکن یہ نئی کیمرہ ٹیکنالوجی خون کی نالیوں اور دل کی ساختی تفصیلات کو نمایاں طور پر ظاہر کرسکتی ہے جس سے دل کی ساخت اور افعال کی بہتر تفہیم ممکن ہوتی ہے۔
ژونگ شان ہسپتال کے ریڈیالوجی ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ زینگ مینگ سو نے کہا کہ یہ ٹیکنالوجی دماغی بیماریوں الزائمر اور دیگر عارضوں کی ابتدائی تشخیص کے لئے تحقیقی امکانات بھی رکھتی ہے۔
ڈو یان فینگ نے بتایا کہ یہ نیا سی ٹی سکینر تابکاری کے مقدار کو 60 سے 70 فیصد تک کم کرسکتا ہے جبکہ کچھ اعضاء میں یہ کمی 80 سے 90 فیصد تک ہوسکتی ہےجو معائنوں کی حفاظت میں ایک انقلابی بہتری ہے۔
