چین کے شمال مشرقی صوبے جی لِن کے شہر چھانگ چھون میں ویلڈنگ روبوٹ کار ساز کمپنی فا-ہونگ چھی کی ویلڈنگ ورکشاپ میں کام کر رہے ہیں-(شِنہوا)
چھانگ چھون(شِنہوا)چین کے شمال مشرقی صوبے جی لِن کے شہر چھانگ چھون میں فا جے فانگ گروپ کمپنی لمیٹڈ میں ذہانت پر مبنی گاڑیوں کے سینئر ڈیزائن انجینئر بائی ژی گانگ ایک جدید بھاری بھرکم ٹرک کی فائن ٹیوننگ کر رہے ہیں۔
آٹو موبائل انڈسٹری میں 19 سالہ تجربے کے ساتھ بائی نے روایتی ٹرک ڈیزائن سے جدید منسلک گاڑیوں کی تیاری کی طرف پیش قدمی کی ہے جو چین میں ذہین صنعتکاری کی تیز رفتار ترقی کا حصہ ہے۔
اپنے نئے پیشے میں وہ گاڑیوں کی خودکار پہچان کی صلاحیتوں میں اضافے اور مخصوص حالات میں خودکار ڈرائیونگ ممکن بنانے کی غرض سے موزوں کنٹرولرز کا انتخاب کرنے کے لئے ان میں سینسر نصب کرتے ہیں۔ اس سے ڈرائیور کی تھکن کم ہوتی ہے اور تحفظ میں اضافہ ہوتا ہے۔
حالیہ برسوں میں چین کی ذہین منسلک گاڑیوں کی صنعت میں زبردست ترقی ہوئی ہے جبکہ ملک عالمی آٹو انڈسٹری میں نئی صف بندی میں قائدانہ کردار ادا کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ بائی کے کیریئر میں تبدیلی چین کی آٹو انڈسٹری کی روایتی سے ذہین منتقلی کی عکاسی کرتی ہے۔
چین جیسے جیسے اعلیٰ معیار کی ترقی کی طرف بڑھ رہا ہے ملک بھر میں نئے پیشے سامنے آ رہے ہیں۔ 2024 میں وزارت انسانی وسائل و سماجی تحفظ نے 19 نئے پیشوں کو باضابطہ طور پر تسلیم کیا جن میں ذہین منسلک گاڑیوں کے مرمتی ٹیکنیشن، ذہین صنعتکاری نظام کے مرمتی ٹیکنیشن اور صنعتی انٹرنیٹ انتظام کے ٹیکنیشن شامل ہیں۔
چین کی تیز رفتار ریل صنعت میں بھی روزگار کی نئی کیٹیگریز سامنے آ چکی ہیں جو ذہین صنعتکاری کا سنہری کارڈ سمجھی جاتی ہے۔ سی آر آر سی چھانگ چھون ریلوے وہیکلز کمپنی لمیٹڈ کی اسمبلی لائن پر درجنوں ریل گاڑیاں منظم انداز میں تیار کی جا رہی ہیں۔
سینئر انجینئر باؤ ہونگ یانگ نے آپریٹرز کو جدید رینچوں کے ذریعے بولٹس پر ٹارک لگانے کی ہدایت کی۔ رینچوں میں نصب سینسر فوراً ٹارک کا ڈیٹا منسلک نظام میں اپ لوڈ کر دیتے ہیں۔
باؤ نے بتایا کہ پس منظر میں اپ لوڈ ہونے والے ڈیٹا کی بنیاد پر ہم تصدیق کر سکتے ہیں کہ سسٹم معمول کے مطابق کام کر رہا ہے۔
