امریکہ ، واشنگٹن ڈی سی میں وائٹ ہاؤس کے روز گارڈن میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اضافی ٹیکس کے بارے میں ایک ایگزیکٹو آرڈر دکھارہے ہیں۔(شِنہوا)
بیجنگ (شِنہوا) متعدد چینی کاروباری چیمبرز نے امریکہ کی جانب سے یکطرفہ طور پر اضافی ٹیکسز عائد کرنے کی شدید مخالفت کی ہے۔
ٹیکسٹائل، خوردنی اشیاء، مشینری و الیکٹرانکس، ہلکی صنعتی مصنوعات، ادویات و صحت کی مصنوعات، دھاتیں، معدنیات اور کیمیکلز سے متعلق سمیت مختلف شعبوں میں درآمدات اور برآمدات کے چیمبرز آف کامرس کی جانب سےبیانات کے مطابق انہوں نے چینی حکومت کی جانب سے تمام ضروری جوابی اقدامات کی بھرپور حمایت کا بھی اظہار کیا ہے۔
چین کی مشینری اور الیکٹرانک مصنوعات کی درآمدات و برآمدات کی چیمبر نے ٹیکسوں میں حالیہ اضافے کی مذمت کرتے ہوئے اسےعالمی تجارتی قوانین کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا ہے اور خبردار کیا ہےکہ اس طرح کی یکطرفہ تحفظ پسندانہ کارروائیاں عالمی تجارتی نظام کو درہم برہم کر دیں گی، کاروباری اداروں اور صارفین کے مفادات کو نقصان پہنچائیں گی اور صنعتی سپلائی چینز کو غیر مستحکم کر دیں گی۔
چین کی دھاتوں، معدنیات اور کیمیکلز کی درآمدات و برآمدات کی چیمبر نے زور دیا ہے کہ اس اقدام سے امریکہ اور چین کے درمیان تجارتی تعاون کو نقصان پہنچنے، کاروبار کی درآمدی لاگت میں اضافہ ہونے اور امریکہ میں مقامی افراط زر بڑھنے کا خطرہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ تجارتی جنگوں میں کوئی فاتح نہیں ہوتا ،بار بار ٹیکسوں میں اضافہ امریکہ کے داخلی چیلنجز کو حل کرنے میں ناکام رہے گا جبکہ اس کی اقتصادی ترقی کو نقصان پہنچائے گا۔

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link