کمبوڈیا میں چین کے سفیر وانگ وین بن نے نوم پنہ میں چہرے کی بیماری کے شکار ایک بچے کو گود میں اٹھا رکھا ہے۔(شِنہوا)
نوم پنہ(شِنہوا)کمبوڈیا، چین اور اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال (یونیسف) نے کمبوڈیا کے سب سے زیادہ کمزور بچوں کے لئے معیاری جامع تعلیم، صحت، غذائیت اور حفظان صحت کو بہتر بنانے کے لئے تعاون کا آغاز کیا ہے۔
افتتاحی تقریب میں کمبوڈیا کے وزیر صحت چیانگ را، کمبوڈیا میں چین کے سفیر وانگ وین بن اور یونیسیف کے نمائندے ول پارکس نے شرکت کی۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پری پرائمری اور پرائمری سکولوں میں 10 ہزار اساتذہ اور 600معذور بچوں سمیت 80 ہزار طلبہ کو سامان فراہم کیا جائے گا۔
چائنہ ایڈ کی مدد سے 200 صحت مراکز اور 800 ویلیج ہیلتھ سپورٹ گروپ کے ارکان میں سے صحت کے متعلق 600 اہلکاروں کی صلاحیت کو تقویت دی جائے گی۔
مزید برآں واش (پانی، صفائی ستھرائی اور حفظان صحت) کی خدمات تک رسائی میں خلا کو فوری دور کرنے کے لئے سیلاب زدہ علاقوں میں رہنے والے خطرے سے دوچار گھرانوں کو حفظان صحت کا سامان فراہم کیا جائے گا، جہاں آلودگی اور بیماری کے پھیلاؤ کا خطرہ زیادہ ہے۔
چینی سفیر نے کہا کہ بچے ملک اور قوم کا مستقبل ہیں اورہمیں مل کر بچوں کی صحت مند نشوونما کا خیال رکھنا چاہئے۔
وانگ نے کہا کہ چین کمبوڈیا اور متعلقہ بین الاقوامی تنظیموں کے ساتھ مل کر کام کرنے کا خواہاں ہے تاکہ عالمی ترقی اور جنوبی تعاون فنڈ کے تحت کمبوڈیا میں سب سے زیادہ کمزور معاشروں میں بچوں کی تعلیم اور صحت کے لئے مدد کو مستحکم بنایا جاسکے۔
یونیسف کے نمائندے ول پارکس نے کہا کہ یہ شراکت داری اس بات کو یقینی بنانے کے لئے ضروری ہے کہ ہر بچہ، اس کے پس منظر یا حالات سے قطع نظر اپنی پوری صلاحیت کے ساتھ سیکھنے، بڑھنے اور ترقی کرنے کا اپنا حق حاصل کرے۔
