اتوار, جولائی 27, 2025
تازہ ترینچینی سائنس دانوں کی اعلیٰ توانائی کی حامل زیر آب نیوٹرینو ٹیلی...

چینی سائنس دانوں کی اعلیٰ توانائی کی حامل زیر آب نیوٹرینو ٹیلی سکوپ کی تیاری میں پیشرفت

چین کے جنوبی صوبے گوانگ ڈونگ کے شہر جیانگ مِن میں جیانگ مِن زیرزمین نیوٹرینو آبزرویٹری(جے یواین او) کی زمینی تنصیبات کافضائی منظر-(شِنہوا)

بیجنگ(شِنہوا)چائنیز اکیڈمی آف سائنسز (سی اے ایس) کے ماتحت انسٹی ٹیوٹ آف ہائی انرجی فزکس (آئی ایچ ای پی) نے اعلان کیا ہے کہ چینی سائنسدانوں نے جنوبی بحیرہ چین میں اعلیٰ توانائی کی زیر آب نیوٹرینو ٹیلی سکوپ (ہنٹ) کے لئے ایک ڈیٹیکٹر پروٹوٹائپ کامیابی سے لانچ کیا ہے۔

انسٹی ٹیوٹ کا کہنا ہے کہ سائنسی تحقیقی جہاز تانسو-3 اور انسان بردار آبدوز شین ہائی یونگ شی (گہرے سمندر کے جنگجو) نے سطح سمندر سے 1600 میٹر نیچے پہلے سے طے شدہ مقام پر ڈیٹیکٹرز نصب کرنے میں مدد کی۔

آئی ایچ ای پی کے مطابق ڈیٹیکٹرز کو کامیابی کے ساتھ چین کے زیر سمندر سائنسی مشاہدے کے نیٹ ورک سے بھی منسلک کیا گیا جو ایک اہم قومی سائنسی اور تکنیکی بنیادی سہولت ہے۔

نیوٹرینو انتہائی تیزی سے جذب ہونے والے ذرات ہیں جو ابتدائی معلومات لیتے ہیں۔ اس طرح وہ اعلیٰ توانائی کے حامل کائناتی شعاعوں کی ابتدا اور  اجرام فلکی کے ارتقا  کا مطالعہ کرنے کے لئے ایک مؤثر ذریعہ ہیں۔

چینی سائنس دانوں نے جدید ہنٹ کو نیوٹرینو فلکیات کی ترقی کے لئے بڑے پیمانے کا سائنسی آلہ قرار دیا ہے۔ جنوبی بحیرہ چین، چین میں ٹیلی سکوپ کے لئے واحد قابل عمل مقام ہے جو تقریباً 600 مربع کلومیٹر کے سمندری علاقے کا احاطہ کرےگا۔

آئی ایچ ای پی، اوشن یونیورسٹی آف چائنہ، انسٹی ٹیوٹ آف ایکوسٹکس آف سی اے ایس اور دیگر اداروں کے محققین کی ایک ٹیم اس منصوبے پر کام کر رہی ہے۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!