غزہ شہر کے الیرموک سٹیڈیم میں قائم عارضی پناہ گاہ میں فلسطینی بچے کھاناتیارہونے کاانتظار کررہے ہیں-(شِنہوا)
اقوام متحدہ(شِنہوا)اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے خبردار کیا ہے کہ بین الاقوامی قانون کی بنیاد پر قائم رہنا اور غزہ میں کسی بھی قسم کی نسل کشی سے بچنا ضروری ہے۔
انتونیو گوتریس نے اقوام متحدہ کی کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینی عوام کے ناقابل تنسیخ حقوق میں یہ حق بھی شامل ہے کہ وہ اپنی سرزمین پر پرامن زندگی بسر کرسکیں۔
انہوں نے فلسطینی عوام کے ناقابل تنسیخ حقوق سے متعلق کمیٹی کے 2025 کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے دیکھا ہے کہ ان حقوق کا حصول بتدریج ان کی پہنچ سے دور ہوتا جا رہا ہے۔ ہم نے پوری قوم کو ایک خوفناک اور منظم غیر انسانی شکل میں زندگی بسر کرتے دیکھا ہے۔
انتونیو گوتریس نے خبردار کیا کہ حل کی تلاش میں ہمیں مسئلے کو مزید خراب نہیں کرنا چاہئے۔ بین الاقوامی قانون کی بنیاد پر قائم رہنا بہت ضروری ہے اور کسی بھی قسم کی نسل کشی سے بچنا ضروری ہے۔
سربراہ اقوام متحدہ کی یہ تقریر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی اس تجویز کے ایک روز بعد سامنے آئی ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ فلسطینی کہیں اور آباد ہو جائیں گے اور امریکہ جنگ زدہ علاقے میں ‘طویل مدتی ملکیت’ حاصل کرلےگا تاہم اقوام متحدہ کے سربراہ نے اپنے خطاب کے دوران ٹرمپ یا ان کی تجویز کا ذکر نہیں کیا۔
