روس کے صدر ولادیمیر پوتن کازان میں چینی صدر شی جن پھنگ سے ملاقات کرتے ہوئے-(شِنہوا)
ماسکو(شِنہوا) روسی صدر ولادیمیر پوتن نے ماسکو میں روسی معیشت کی موجودہ حالت اور مستقبل کی ترقی کے حوالے سے سرمایہ کاری فورم ’’رشیا کالنگ‘‘ میں شرکت کی۔
روسی صدر پوتن نے اس موقع پر کہا کہ روس اور چین کے درمیان تجارت 2023 میں 240 ارب امریکی ڈالر سے تجاوز کرگئی۔چینی سرمایہ کاروں کے لئے روسی پالیسیاں اور روسی سرمایہ کاروں سے متعلق چینی پالیسیاں انتہائی موثر ہیں۔تقریباً 90 فیصد تجارت یوآن اور روبل میں ہو رہی ہے۔
پوتن نے کارسازی کی صنعت میں روس اور چین کے درمیان وسیع تعاون کو بھی اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ چینی گاڑیاں معیار کے لحاظ سے بہتر اور سستی ہو رہی ہیں۔
پوتن نے کہا کہ گزشتہ سال روس کی مجموعی ملکی پیداوار میں 3.6 فیصد اور اس سال جنوری سے اکتوبر تک کے عرصے میں 4.1 فیصد اضافہ ہوا۔ یہ اضافہ بنیادی طور پر پیداواری صنعتوں اور اعلیٰ قدر کی حامل صنعتوں کی مرہون منت ہے۔
’’آمدن کا مستقبل اور مستقبل کی آمدن‘‘ کے عنوان سے ہونے والے 2 روزہ فورم میں روسی معیشت میں غیر ملکی سرمایہ کاری جیسے شعبوں پر توجہ مرکوز کی گئی۔اس کے ساتھ ساتھ روس میں کاروباری مواقع کے بارے میں معلومات اور جائزے بھی پیش کئے گئے۔فورم میں سرکردہ مقامی و غیر ملکی کمپنیوں کے سربراہان،سرمایہ کار اور ماہرین شریک ہوئے۔
