اتوار, جولائی 27, 2025
بیلٹ اینڈ روڈ+سی پیکبیلٹ اینڈ روڈ منصوبہ کمبوڈیا میں بنیادی شہری سہولیات،جدید ترقی لا رہا...

بیلٹ اینڈ روڈ منصوبہ کمبوڈیا میں بنیادی شہری سہولیات،جدید ترقی لا رہا ہے

کمبوڈیا کے صوبے کراشے میں دریائے می کونگ پل کے تعمیراتی مقام کا منظر-(شِنہوا)

نوم پنہ(شِنہوا)چین کے مجوزہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو(بی آر آئی) نے گزشتہ دہائی میں کمبوڈیا میں بنیادی شہری سہولیات کے ساتھ ساتھ معاشی و تجارتی منظرناموں کی تبدیلی میں بھی اہم کردار ادا کیا ہے۔

نوم پنہ میں قائم آزادانہ پالیسی تھنک ٹینک ایشین ویژن انسٹی ٹیوٹ کے محقق کی مانگھوٹ کا کہنا ہے کہ 2013 میں بی آر آئی کے آغاز سے قبل کمبوڈیا نے خطے کے ایک غریب ترین ملک کے طور پر بہت سے چیلنجز کا سامنا کیا اور پسماندہ انفراسٹرکچر اس کی ترقی میں رکاوٹ تھا۔

بی آر آئی نے اس منظر نامے کو تبدیل کیا۔اس کی اہم مثال نوم پنہ-سیہانوک ویلے ایکسپریس وے ہے جس نے دارالحکومت اور ملک کی مرکزی بندرگاہ کے درمیان سفری وقت خاطر خواہ کم اورمواصلاتی رابطہ مستحکم کیا ہے۔

محقق نے کہا کہ اس سے نہ صرف معاشی سرگرمیوں میں اضافہ ہوا بلکہ نقل و حمل کے تحفظ اور استعداد میں بھی اضافہ ہوا۔

کی مانگھوت نے بتایا کہ 2023 میں سیم ریپ انگ کور بین الاقوامی ہوائی اڈے کا افتتاح ایک اور اہم پیشرفت ہے۔اس جدید سہولت نے بین الاقوامی پروازوں کو راغب کرنے کے ذریعے کمبوڈیا کے وبائی امراض کے بعد معاشی بحالی میں اہم کردار ادا کیا۔اس سے سیاحوں کی آمد میں اضافہ ہوا اور ایک اہم عالمی سیاحتی مقام کے طور پر ملک کی ساکھ بہتر ہوئی۔

یہ منصوبے بی آر آئی کے تحت کمبوڈیا اور چین کے درمیان مضبوط تعاون کی مثال ہیں جن سے بنیادی شہری سہولیات،سیاحت اور معاشی ترقی میں ٹھوس فوائد حاصل ہوئے ہیں۔

اس سے نہ صرف کمبوڈیا کے شہریوں کا معیارِ زندگی بہتر ہوا بلکہ عالمی معاشی و سیاحت منظر نامے میں کمبوڈیا کی پوزیشن مستحکم ہوئی ہے۔

بی آر آئی کی مقبولیت کی بڑی وجہ چین کی کم شرائط کی حکمت عملی ہے۔کچھ بین الاقوامی امدادی پروگراموں کے برعکس چینی امداد عموماً کم شرائط پر مبنی ہوتی ہے۔ یہ روایتی امدادی ذرائع کا متبادل پیش کرتی ہے جو سیاسی و معاشی شرائط پر مبنی ہیں۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!