وفاقی وزیر موسمیاتی تبدیلی مصدق ملک نے معیشت کی پائیدار بنیادوں پر ترقی کیلئے اشرافیہ کے غلبے کو توڑنے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ پائیدار ترقی کا راستہ جدت اور پیداوار میں اضافے سے جڑا ہے، عوام کی زندگی بہتر بنانے کیلئے مقامی مسائل پر توجہ دینی ہوگی، نجی شعبے کی ترقی سے ہی اچھی نوکریاں مل سکتی ہیں۔
کراچی میں منعقدہ دی فیوچر سمٹ کے نویں ایڈیشن کے افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے مصدق ملک نے کہا کہ کراچی کے شہریوں کو لاہور کی سموگ کا اندازہ نہیں، اس سے زندگی 7سے 8سال کم ہو جاتی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ والد کے آخری دنوں میں میری خواہش تھی کہ وہ چند گھنٹوں کیلئے ہوش میں آئیں اور میں ان کا ہاتھ پکڑ کر دل کی بات کروں۔
انہوں نے کہا کہ اپنی سمت درست کرنے سے قبل منزل کا تعین ضروری ہے، نوجوانوں کی منزل پیچیدہ نہیں، ان کی خواہشات سادہ ہیں اور وہ تبدیلی پر یقین رکھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عوام اپنی زندگی کو بہتر گزارنے کے خواہشمند ہیں، انہیں جی ڈی پی، جاری کھاتہ، بیرونی کھاتہ کچھ نہیں پتا، انہیں صرف اندرونی مسائل کا پتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عوام کو پرائمری ہیلتھ کیئر دینا کوئی مشکل نہیں، محلے آبادیاں اسی وقت آباد ہوں گے جب مقامی نمائندے منتخب ہوں، لوکل باڈی سسٹم مضبوط ہو۔
انہوں نے کہا کہ اچھی نوکریاں تبھی ملیں گی جب نجی شعبہ فروغ پارہا ہو، سرکار کہاں سے نوکری دے گی؟، کاروبار کی ترقی سے ہی پائیدار ترقی سے ہوگی اور اس کا راستہ جدت اور پیداوار میں اضافے سے جڑا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیداواریت اور جدت صرف مسابقت سے آتی ہے، دنیا میں انقلاب صرف مسابقت سے ہی آیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جتنی معاشرے میں مسابقت ہوگی اتنی ہی جدت آئے گی اور مسابقت کیلئے یکساں مواقع ملنا ضروری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ معیشت کی ترقی کیلئے اشرافیہ کا غلبہ توڑنا ضروری ہے، اگر معاشرے میں سب کو یکساں مواقع نہ ملیں تو مسابقت نہیں ہوتی، معاشرے پر اشرافیہ کا غلبہ ہو تو کاروبار کیسے بڑھے گا؟ جن کا کاروبار دنیا میں پھیلا ہے، وہ اسلام آباد میں گھوم رہے ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر کسی ایک شعبے کو ہی بجلی گیس ملے تو باقی شعبے کیسے مسابقت کریں گے، جس کو فیکٹر ان پٹ میں کمائی ہو تو وہ مسابقت کیوں کرے گا؟۔ انہوں نے کہا کہ مخصوص شعبوں کو مراعات دیں تو اشرافیہ ہی غالب ہوتی ہے، پروٹیکشن اور ٹیرف میں پیسہ بن رہا ہو تو ایکسپورٹ کیسے بڑھے گی؟۔
لوکل ٹریڈ میں پروٹیکشن اور ٹیرف رعایت ملے گی تو دنیا سے کون مسابقت کرے گا؟




