چین کے صوبہ جیانگسو کی شوقیہ فٹبال لیگ "سو سپر لیگ” ہفتہ کی رات اپنے اختتام کو پہنچی جس میں تائی ژو کی ٹیم نے چیمپئن کا اعزاز حاصل کیا ہے۔
ایونٹ میں 62 ہزار 329 شائقین کی ریکارڈ تعداد نےشرکت کی جبکہ ٹکٹ حاصل کرنے کی کامیابی کی شرح صرف 1.2 فیصد تھی۔ فٹبال لیگ نے مقامی کھیلوں کی کامیابی کی نئی تاریخ رقم کی ہے۔
عام سیزن کے دوران مجموعی حاضری 21 لاکھ تک پہنچی یعنی ہر میچ اوسطاً 27 ہزار شائقین نے دیکھا جبکہ آن لائن ناظرین کی تعداد 1.7 ارب ویوز سے تجاوز کر گئی تھی۔
ناک آؤٹ مرحلے میں تماشائیوں کی تعداد مزید بڑھ گئی۔یہ اوسط 40 ہزار سے زائد تھے جبکہ آن لائن ویوز میں 160 فیصد اضافہ ہوا۔
لیگ کا اثر صرف کھیل کے میدان تک محدود نہیں رہا۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق میچز کے دوران میزبان شہروں میں 2 کروڑ 39 لاکھ 70 ہزار سیاح آئے جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 17.7 فیصد زیادہ ہیں۔
جیانگسو کے محکمۂ تجارت کے مطابق مئی میں لیگ کے آغاز سے صوبے کے بڑے ریٹیلرز اور سپرمارکیٹس کی میچز کے دوران سیلز 11.64 ارب یوآن (تقریباً 1.6 ارب امریکی ڈالر) تک پہنچ گئیں جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 34.7 فیصد زیادہ ہیں۔
نانجنگ، چین سے شِنہوا نیوز ایجنسی کے نمائندوں کی رپورٹ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ٹیکسٹ آن سکرین:
چین کے صوبہ جیانگسو میں ’’سو سپر لیگ‘‘ فٹبال سیزن اختتام پذیر
تائی چو کی ٹیم نے شاندار کارکردگی دکھا کر چیمپئن شپ جیت لی
فائنل میچ دیکھنے کے لئے 62 ہزار سے زائد شائقین اسٹیڈیم پہنچے
پورے سیزن کے دوران 21 لاکھ سے زائد تماشائیوں نے میچز دیکھے
آن لائن ناظرین کی تعداد 1.7 ارب ویوز سے تجاوز کر گئی
ناک آؤٹ مرحلے میں اوسط حاضری 40 ہزار سے زیادہ رہی
شائقین کی آمد میں 17 فیصد سے زائد کا سالانہ اضافہ دیکھنے میں آیا
میچز کے دوران جیانگسو میں 11.6 ارب یوآن کی ریکارڈ فروخت ہوئی
’’سو سپر لیگ‘‘ نے مقامی کھیلوں کو عوامی جوش اور معیشت سے جوڑ دیا




