اتوار, جولائی 27, 2025
شِنہوا پاکستان سروسچین، فطرت کے ساتھ ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لئے کوشاں

چین، فطرت کے ساتھ ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لئے کوشاں

ہیڈ لائن:

چین، فطرت کے ساتھ ہم آہنگی  کو فروغ دینے کے لئے کوشاں

جھلکیاں:

چین قدرتی ماحول کے تحفط کے لئے پیش پیش ہے۔ اس سلسلے میں وہ کیا اقدامات کر رہا ہے اور اس سلسلے میں اس نے کیا کامیابیاں حاصل کر لی ہیں۔ آئیے اس کی تفصیل جانتے ہیں شِنہوا نیوز ایجنسی کو دئیے گئے چینی وزیر حیاتیات و ماحولیات ہوانگ رون چھیو کے اس انٹرویو میں۔

شاٹ لسٹ:

1۔ ہوانگ رون چھیو کے شِنہوا نیوز ایجنسی کو انٹرویو کے دوران مختلف انداز

2۔ قدرتی خوب صورتی کے مختلف مناظر

3۔ جنگلی جانوروں کی مختلف تصاویر

تفصیلی خبر:

چینی وزیر حیاتیات و ماحولیات ہوانگ رون چھیو نے کہا ہے کہ چین فطرت کے ساتھ ہم آہنگی کے حصول کے لئے معاشرتی سطح پر حیاتیاتی تنوع کے تحفظ کو بھرپور انداز میں فروغ دے رہا ہے۔

ہوانگ نے کولمبیا کے شہر کالی میں جاری اقوام متحدہ کے حیاتیاتی تنوع کے کنونشن کی 16ویں کانفرنس کے موقع پر شِنہوا نیوز ایجنسی کو دئیے گئے ایک حالیہ انٹرویو میں کہا کہ زیادہ سے زیادہ لوگ، خاص طور پر نوجوان، حیاتیاتی تنوع کے تحفظ میں شامل ہو رہے ہیں، جس سے انسانیت اور فطرت کے درمیان ہم آہنگی کے حسین مناظر پیدا ہو رہے ہیں۔ کوپ16 کانفرنس 21 اکتوبر کو شروع ہوئی ہے جو یکم نومبر تک جاری رہی ہے

اس سال تقریب کا موضوع "فطرت کے ساتھ امن” رکھا گیا ہے۔

ہوانگ نے کہا کہ حالیہ برسوں میں چین نے ملک کے کل رقبے کے 30 فیصد سے زیادہ  حصے پرماحولیاتی تحفظ کی حتمی حدود کا نظام قائم کرلیا ہے ۔ اس کے نتائج شاندار رہے ہیں۔ اب چین کے 90 فیصد زمینی ماحولیاتی نظام ، 74 فیصد اہم جنگلی جانوروں اور پودوں کی اقسام کو مؤثر طریقے سے محفوظ بنا لیا گیا ہے۔

ہوانگ نے کہا کہ چین نے پہاڑوں، دریاؤں، جنگلات، کھیتوں، جھیلوں، چراگاہوں، اور ریگستانوں میں ماحولیاتی نظام کی حفاظت اور بحالی کے لئے 52 منصوبے شروع کئے ہیں۔ ان منصوبوں کے تحت محفوظ بنائے گئے علاقے کی وسعت 100 ملین مو یعنی 6.67 ملین ہیکٹر زتک پہنچ چکی ہے۔ اب چین کی جنگلات کا رقبہ 24 فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔

چینی وزیر نے مزید کہا کہ سمندری ماحولیاتی نظام کے تحفظ اور بحالی کو فروغ دینے سے چین میں ساحلی جنگلات کے کل رقبے میں اضافہ ہوا جو اس وقت 4 لاکھ 38 ہزار مو یعنی 29 ہزار 200 ایکڑ تک پہنچ گیا ہے۔ یہ اضافہ چین کو ان چند ممالک میں شامل کرتا ہے جن کے ساحلی جنگلات میں خالص اضافہ ہوا۔

ہوانگ نے کہا کہ چین میں حیاتیاتی تنوع کے نقصان کے رجحان پر مؤثر طریقے سے قابو پا لیا گیا ہے۔ خطرات کا شکار نایاب جانوروں اور پودوں کی 300 سے زائد اقسام کا تحفظ یقینی بنایا گیا ہے۔ ان اقدامات کی بدولت جنگلی جانوروں جن میں ایشیائی ہاتھی، برفانی چیتےاور دیو  قامت پانڈے شامل ہیں، کے لئے خطرات کم ہو گئے ہیں۔

ہوانگ نے بتایا کہ جنوری میں چین نے قومی حیاتیاتی تنوع کے تحفظ کی حکمت عملی اور عملدرآمد کے منصوبے (2030-2023) کو کنمنگ،مونٹریال فریم ورک کے تحت عالمی معیار کے مطابق بہتر بنایا۔

کنمنگ،مونٹریال عالمی حیاتیاتی تنوع کا فریم ورک دسمبر 2022 میں اپنایا گیا تھا۔ یہ ایسے عالمی اہداف پر مشتمل ہیں جنہیں 2030 تک حیاتیاتی تنوع کے تحفظ کے لیے حاصل کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ اس کے ذریعےدنیا کو بحالی کی راہ پر گامزن کیا جائے گا۔

ہوانگ نے بتایا کہ چین اس فریم ورک کو اپنانے کے بعد حیاتیاتی تنوع کی حکمت عملی اور عملدرآمد کے منصوبے کو اپ ڈیٹ کرنے والا پہلا ترقی پذیر ملک بن گیا ہے۔

حیاتیاتی تنوع کے تحفظ کے اس جدید ترین منصوبے میں 2030 اور 2035 تک کے ملکی اہداف کا خاکہ پیش کیا گیا ہے۔ اس میں ترجیحی شعبوں اور درجنوں اہم منصوبوں کو اجاگر کیا گیا ہے۔ اس میں فریم ورک کے مقاصد کے حصول کا”چینی حل” فراہم کیا گیا ہے۔

کالی، کولمبیا سے نمائندہ شِنہوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!