اتوار, جولائی 27, 2025
انٹرنیشنلیورپی یونین نے رکن ممالک کی مخالفت کے باوجود چینی ای ویز...

یورپی یونین نے رکن ممالک کی مخالفت کے باوجود چینی ای ویز پر متنازعہ ٹیرف کی منظوری دے دی

برسلز: یورپی کمیشن نے چین کی  بیٹری الیکٹرک گاڑیوں( ای ویز) پر اضافی محصولات عائد کرنے  کی منظوری دینے کا اعلان کیا ہے جس پر کئی یورپی ممالک اور آٹو صنعتوں کی جانب سے تنقید  کرتے ہوئے  خبردار کیا ہے کہ یہ اقدام یورپی یونین کے مسابقتی کمیشن  کے خلاف  بیک فائر کر سکتا ہے۔

اگرچہ کمیشن نے کہا کہ اس نے رکن ممالک سے ضروری حمایت حاصل کر لی ہے، یورپی یونین کے 12 ارکان نے ووٹنگ  میں حصہ نہیں لیا جبکہ پانچ نے فیصلے کے خلاف ووٹ دیا۔دریں اثنا، کمیشن نے متبادل حل تلاش کرنے کے لیے یورپی یونین اور چین کے درمیان  کوششیں جاری رکھنے کا بھی کہا ہے۔

ٹیرف کے خلاف سب سے بھرپور آواز جرمنی کی جانب سے بلند کی گئی،چانسلر اولاف شولز کے چین کے ساتھ مذاکرات جاری رکھنے کے مطالبے کے تناظر میں، جرمنی کے وزیر خزانہ کرسچن لِنڈنر نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک بیان میں کہا کہ چینی الیکٹرک کاروں پر محصول غلط ہوں گے ہمیں  چین  سے بات اور مذاکرات کرنا ہوں گے  تجارتی جنگوں سے صرف نقصان ہوا ہے۔

ہنگری نے ٹیرف کے خلاف ووٹ دیا۔ ہنگری کے وزیر اعظم وکٹر اوربان نے ایک انٹرویو میں چین پر یورپی یونین کے مجوزہ محصول  کا حوالہ دیتے ہوئے سرکاری ریڈیو کو بتایا کہ وہ ہمیں ابھی جو کچھ کرنے پر مجبور کر رہے ہیں، یا یورپی یونین جو کرنا چاہتی ہے، وہ ایک اقتصادی سرد جنگ ہے۔

سلووینیا کے وزیر برائے معیشت، سیاحت اور کھیل متجاز ہان نے بھی چینی  الیکٹرک گاڑیوں پر ٹیرف کی مخالفت کی اور اس اقدام کو یورپ کے لیے انتہائی نقصان دہ قرار دیتے ہوئے  یورپی یونین اور چین کے درمیان زیادہ عملی اقتصادی اور تجارتی تعاونکا مطالبہ کیا۔

فن لینڈ نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا کیا۔ فن لینڈ کی وزارت خارجہ کے سینئر اہلکار جوکا کوورما نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ ای وی صنعت کے حوالے سے چین سے یورپی یونین کو پہنچنے والے نقصان کے کافی ثبوت نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس بات پر پوری طرح سے قائل نہیں ہیں کہ درآمدی محصول یونین کے مجموعی مفاد میں ہوگا۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!