ہفتہ, ستمبر 6, 2025
تازہ ترینچین نےیوم فتح کی تقریبات کے متعلق یورپی یونین عہدیدار کے بیانات...

چین نےیوم فتح کی تقریبات کے متعلق یورپی یونین عہدیدار کے بیانات مسترد کردئیے

بیلجیئم کے دارالحکومت برسلز میں یورپی کمیشن کے ہیڈ کوارٹرز کے باہر یورپی یونین کے جھنڈے لہرا رہے ہیں۔(شِنہوا)

بیجنگ(شِنہوا)چین کی وزارت خارجہ کے ایک ترجمان نے کہا ہے کہ ایک یورپی عہدیدار کےبیانات شدید نظریاتی تعصب پر مبنی، بنیادی تاریخی شعور سے عاری اور واضح طور پر تصادم اور دشمنی کو ہوا  دینے والے ہیں۔

ترجمان گو جیاکن نے یہ بات اپنی معمول کی پریس بریفنگ میں یورپی کمیشن کے خارجہ امور اور سلامتی پالیسی کے متعلق اعلیٰ نمائندہ کاجا کالس کے اس بیان کے  متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہی جس میں کالس نے کہا تھا کہ حالیہ یادگاری تقریبات میں چین کا روس، ایران اورعوامی جمہوریہ کوریا کے ساتھ کھڑا ہونا نہ صرف مغرب مخالف پیغام ہے بلکہ قواعد وضوابط پر مبنی بین الاقوامی نظام کے لئے براہ راست چیلنج بھی ہے۔

ترجمان نے کہا کہ یہ جنگ عظیم دوم کی تاریخ کی توہین اور یورپی یونین کے اپنے مفادات کے لئے نقصان دہ ہے۔ یہ بہت غلط اور غیرذمہ دارانہ بیان ہے۔ چین اس کی سختی سے مخالفت اور مذمت کرتا ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ جاپانی جارحیت کے خلاف چینی عوام کی مزاحمت اور فسطائیت مخالف  عالمی جنگ کا ایک اہم حصہ ہے۔80 سال قبل بے شمار قومی قربانیوں کے ساتھ چینی عوام نے انسانیت کی تہذیب کو محفوظ بنانے اور دنیا کے امن کے دفاع کے لئے  عظیم خدمت سرانجام دی۔ اس وقت روس کے دوستوں، امریکہ اور کچھ یورپی ممالک نے جارحیت کے خلاف مزاحمتی جنگ میں چینی عوام کو مدد اور حمایت کی پیشکش کی تھی۔

انہوں نے کہا کہ صرف تاریخ کو یاد کرکے ہم حقیقی طور پر امن  کا تحفظ کر سکتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ چین کی طرف سے جاپانی جارحیت کے خلاف  چینی عوام کی مزاحمت اور فسطائیت  مخالف جنگ میں  فتح کی 80 ویں سالگرہ پر یادگاری تقریبات کے انعقاد کا مقصد تاریخ کو یاد کرنا، اپنے ہیروز کو خراج عقیدت پیش کرنا، امن کی قدر کرنا، ایک بہتر مستقبل کی تعمیر کرنا اور  دنیا کےتمام امن پسند ممالک کے ساتھ مل کر  جنگ عظیم دوم کے فاتحانہ ثمرات اور جنگ کے بعد کے عالمی نظم ونسق کا  مشترکہ طور پرتحفظ کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ  یورپ، جہاں سے دوسری جنگ عظیم کا آغاز ہوا تھا، کو تاریخ کے اسباق اور اتحاد کی اہمیت کو سب سے گہری سطح پر سمجھنا چاہیے تھا تاہم یورپی یونین کے کچھ رہنما اب بھی سرد جنگ والی ذہنیت اور شدید نظریاتی تعصب پر قائم ہیں اور دانستہ طور پر تقسیم اور محاذ آرائی کو ہوا دے رہے ہیں۔ یہ رویہ نہ صرف یورپی یونین کے اپنے مفادات کے خلاف ہے بلکہ اس کی عالمی ساکھ اور اثر و رسوخ کو مزید نقصان پہنچا رہا ہے۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!