ڈی آئی خان: مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ہم فوج کے دشمن ہیں نہ ریاستی اداروں کیخلاف مزاحمت کی حمایت کرتے ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ عوام کے دلوں میں دفاعی اداروں کی عزت ہو ، لوگ ان سے محبت کریں، ہم سب باہم ایک دوسرے کے لیے ناگزیر ہیں، اگر معاشرہ ،سیاسی جماعتیں اور آئینی نظام کمزور ہوا تو فوج بھی کمزور ہو جائے گی، اگر دفاع کمزور ہوا تو ملک ،عوام، سیاست دان اور سیاسی نظام سب کچھ اجڑ جائے گا۔
ڈی آئی خان میں میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ شومئی قسمت کہ عوام کی طرف سے لازوال قربانیوں کے باوجود آج تک پختون خوا کے لوگوں کو امن نہ مل سکا، ریاست شہریوں کو جان و مال اور عزت کا تحفظ دینے میں ناکام رہی ہے، ریاست کے پاس شہریوں کو تحفظ اور امن دینے کی پوری صلاحیت موجود ہے لیکن شہریوں کی بقا کو نظر اندازکیاجارہاہے، یہ طرز عمل ملک بلکہ خود فوج کے اپنے مفاد بھی نہیں ہو گا۔
انہوںنے کہا ہم فوج کے سیاسی کردار اور ان پالیسیوں کے ناقد ہیں، جن سے بطور سیاستدان اور اس ملک کے شہری کی حیثیت سے ہم براہ راست متاثر ہوتے ہیں۔انہوںنے کہا کہ خیبر پختون خوا میں صرف گورننس کا بحران نہیں بلکہ یہاں حکومت کا وجود ہی بے معنی ہو چکا ہے۔
حکومت نے شہریوں کو حالات کے رحم پہ کرم پہ چھوڑ دیا، لیکن ہم عوام کو تنہا نہیں چھوڑ سکتے۔ انہوں نے کہا کہ اس خطے کے عوام نے قیام امن کی خاطر ریاستی اداروں کے ساتھ غیر مشروط تعاون کے لیے ناقابل برداشت بوجھ اٹھائے ہیں۔
باجوڑ سے لے کر جنوبی وزیرستان تک لاکھوں لوگوں نے گھر بار اور کاروبار چھوڑ کر نقل مکانی کی صعوبتیں جھیلی ہیں۔ سکیورٹی اداروں سے تعاون کی خاطر ہزاروں خاندان پشاور سے لے کر کراچی تک ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہوئے ہیں۔
