چین کے جنوب مغربی صوبے یون نان کے شہر چھوجنگ میں بزرگوں کی ایک اپارٹمنٹ کمپاؤنڈ کے کمرے میں وانگ چھنگ چھون پیانو بجا رہی ہیں۔(شِنہوا)
ہاربن(شِنہوا)چین کی بزرگوں کی معیشت بنیادی حمایت سے نکل کر اب اعلیٰ معیار کی کھپت کی جانب بڑھ رہی ہے جو ذاتی تجربے اور توجہ سے فراہم کی جانے والی خدمات پر زور دیتی ہے۔ یہ تبدیلی طبی سیاحت کے لئے نئے مواقع پیدا کر رہی ہے۔
یہ بات چائنہ ایسوسی ایشن آف سوشل ویلفیئر اینڈ سینئر سروس کی نائب صدر ہان ہوا نے 2025 انٹرپرینیورز سن آئی لینڈ سالانہ کانفرنس کے دوران صحت سے متعلق سیاحت اور بزرگوں کی معیشت کی مربوط ترقی کے فورم میں کہی۔ یہ کانفرنس چین کے شمال مشرقی صوبے حئی لونگ جیانگ کے دارالحکومت ہاربن میں منعقد ہوئی۔ انہوں نے اس ابھرتے ہوئے اقتصادی شعبے پر تبادلہ خیال کرنے کے لئے دیگر دانشوروں، ماہرین اور بزرگوں کی دیکھ بھال کے سینیئر نمائندوں کے ساتھ شرکت کی۔
پالیسی معاونت، مارکیٹ کی طلب اور تکنیکی اختراع کی وجہ سے چین میں بزرگوں کی دیکھ بھال کی خدمات میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے جس سے بزرگوں کی معیشت میں زبردست ترقی ہوئی ہے۔ اس وقت اس کی مالیت تقریباً 70 کھرب یوآن (تقریباً 980 ارب امریکی ڈالر) ہے اور 2035 تک اس کے300 کھرب یوآن تک پہنچنے کا امکان ہے۔
جیسے جیسے بزرگوں کے لئے خدمات کی مانگ میں اضافہ ہو رہا ہے صحت سے متعلق سیاحت جو بزرگوں کی معیشت اور صحت کی صنعت کے درمیان ایک اہم مقام رکھتی ہے، بزرگوں کی فلاح و بہبود کو بہتر بنانے اور اعلیٰ معیار کی اقتصادی ترقی کو فروغ دینے کا ایک اہم ذریعہ بن گئی ہے۔
ہان نے صحت سے متعلق سیاحت اور بز رگوں کی معیشت کے درمیان باہمی تعلق پر زور دیتے ہوئے کہا کہ صحت سے متعلق سیاحت براہ راست نقل و حمل، رہائش، کھانے پینے ، صحت کی دیکھ بھال اور ثقافتی صنعتوں میں کھپت کو فروغ دیتی ہے۔ یہ غیر استعمال شدہ وسائل کو متحرک اور روزگار میں اضافہ کرتی ہے اور پائیدار معاشی ترقی کا ذریعہ بنتی ہے۔
انہوں نےکہا کہ اس کے برعکس مضبوط مقامی معیشتیں نقل و حمل، طبی سہولیات اور ثقافتی سہولیات جیسے معاون بنیادی ڈھانچے کو بہتر بناتی ہیں جو صحت سے متعلق سیاحت کو علاقائی ترقی میں ایک اہم شراکت دار بناتی ہیں۔
