چین کے دارالحکومت بیجنگ میں امدادی کارکن پیدل چل کر سیلاب سے متاثرہ ضلع می یون کے فینگ جیایو قصبے کے دیہات میں امدادی سامان پہنچا رہے ہیں-(شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا)چین کے دارالحکومت بیجنگ میں شدید بارش کے باعث پیر کی رات 9 بجے تک مختلف علاقوں سے 82 ہزار سے زیادہ افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا۔
شہر کے سیلاب سے نمٹنے کے ہیڈکوارٹرز کے مطابق حکام نے 201 سیاحتی مقامات، گھروں میں کرایہ پر قیام کے 3480 کاروباروں اور 245 کیمپ سائٹس کو بند کر دیا ہے۔ شہر بھر میں 3200 سے زیادہ تعمیراتی منصوبوں پر بھی کام معطل کر دیا گیا ہے۔
پیر کی سہ پہر کو شہر کی موسمیاتی سروس نے بارش کے طوفان کے متعلق ریڈ الرٹ جاری کیا تھا،یہ چین میں 4 درجاتی نظام کا سب سے بلند درجے کا انتباہ ہے، اس میں پیر کی دوپہر سے منگل کی صبح تک شہر بھر میں شدید بارش کی پیشگوئی کی گئی تھی۔
چین کے دارالحکومت میں سیلاب سے نمٹنے کے اعلیٰ ہنگامی ردعمل کا بلند ترین درجہ بھی فعال کر دیا گیا ہے۔
علاوہ ازیں بیجنگ واٹر اتھارٹی اور موسمیاتی سروس نے بھی مشترکہ طور پر سیلاب کا انتباہ جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ می یون ضلع میں سیلاب کا زیادہ خطرہ ہے جبکہ فینگ شان،مینتوگو اور ہوائی رو میں بھی سیلاب کاخدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔
مقامی رہائشیوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ طوفان کے دوران پناہ گاہوں میں رہیں،سیلاب زدہ سڑکوں پر گاڑیاں چلانے سے گریز کریں اور پہاڑوں اور دریاؤں سے دور رہیں۔
چین کے سیلاب سے نمٹنے اور خشک سالی کی روک تھام کے ریاستی ہیڈ کوارٹرز نے پیر کو بیجنگ، تیانجن بلدیہ، ہیبے اور گوانگ ڈونگ صوبوں میں سیلاب کے متعلق ہنگامی ردعمل کو تیسرے درجے تک بڑھا دیاہے جو چین کے ہنگامی ردعمل کے 4 درجاتی نظام کا تیسرا اعلیٰ درجہ ہے۔
