اتوار, جولائی 27, 2025
تازہ ترینچینی خاندانوں کی ضروریات پورا کرنے کے لیے بزرگوں کی دیکھ بھال...

چینی خاندانوں کی ضروریات پورا کرنے کے لیے بزرگوں کی دیکھ بھال کے مراکز میں اضافہ

چین کے شمال مشرقی صوبے لیاؤننگ کے شہر شین یانگ میں بزرگوں کی دیکھ بھال کے ایک مرکز میں عملے کے ارکان بزرگوں کی حجامت کر رہے ہیں۔(شِنہوا)

شین یانگ (شِنہوا) چین کے شمال مشرقی صوبہ لیاؤننگ کے شہر پان جین میں تقریباً ہر صبح 68 سالہ یانگ یونگ ہوا مقامی باربی کیو ریستوران کے مالک اپنے بیٹے کے ساتھ محلے کے ایک بزرگوں کی نگہداشت کے مرکز تک پیدل جاتے ہیں۔

 اس مرکز میں یانگ دوستوں کے ساتھ وقت گزارتے ہیں، پیشہ ورانہ سرگرمیوں میں حصہ لیتے ہیں، کھانے کھاتے ہیں اور تھراپی سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔

یہ چین میں بزرگوں کی دن کے وقت دیکھ بھال کا ایک تیزی سے وسیع ہوتا ہوا ماڈل ہے جو گھر وں میں دیکھ بھال اور کل وقتی نرسنگ ہومز کے درمیان فرق کے خاتمےکے لئے ایک ہائبرڈ حل ہے۔

ان مراکز کو بزرگوں کا کنڈرگارٹن کہا جاتا ہےجو ایک منظم شیڈول پیش کرتے ہیں، اس میں ناشتہ، مصروفیات، دوپہر کا کھانا، قیلولہ، دوپہر کی تھراپی، رات کا کھانا اور شام کو تازہ دم ہونا شامل ہے، یہ سب کچھ خاندانوں کے واپس آکر لے جانےسے پہلے ہوتا ہے۔

یانگ نے کہا کہ یہ گھر سے زیادہ دلچسپ ہے جو بہت سے بزرگوں کے جذبات کی عکاسی کرتا ہے اور اس نئے معمول میں غیر متوقع خوشی محسوس کر رہے ہیں۔ رات کے وقت فرائض سر انجام دینے والے ان کے بیٹے ڈنر میں پر یشان رہتے تھے۔ اس مرکز کے 2023 کے موسم گرما میں  کام شروع کرنے کے بعد ان کے بیٹے کو فوری معاونت ملی۔

بزرگوں کی دیکھ بھال میں یہ تبدیلی ایک فوری ضرورت اور قومی پالیسی دونوں کی وجہ سے ہو رہی ہے۔ قومی ادارہ برائے شماریات کے مطابق 2024 کے اختتام تک چین کی 60 سال اور اس سے زیادہ عمر کی آبادی 31 کروڑسے تجاوز کر گئی تھی جو اس کے شہریوں کا 22 فیصد بنتی ہے۔

حکام نے اس عمل کا احساس کیا کہ بہت سے بزرگوں کے اپنی برادریوں اور خاندانوں سے گہرے تعلقات ہیں، لہذا اس حوالے سے ہمسائیگی پر مبنی حل کو فروغ دیا جارہا ہے۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!