ایران کے رہبر اعلیٰ علی خامنہ ای تہران میں میڈیا سے بات چیت کررہے ہیں-(شِنہوا)
تہران(شِنہوا)ایران کے رہبر اعلیٰ علی خامنہ ای نے امریکہ کی اس تجویز کو مسترد کردیا جس میں ایران پر یورینیم کی افزودگی پر مکمل پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ انہوں نے واضح کیا کہ یورینیم افزودگی تہران کے جوہری پروگرام کا "کلیدی” جزو ہے۔
علی خامنہ ای نے تہران میں اسلامی جمہوریہ کے بانی امام خمینی کی 36 ویں برسی کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کیا۔ ان کی تقریر کی ویڈیو ان کی سرکاری ویب سائٹ پر شائع کی گئی ہے۔
خامنہ ای نے کہا کہ جوہری صنعت صرف سستی اور صاف توانائی پیدا کرنے کے لئے نہیں ہے بلکہ یہ ایک "مرکزی صنعت” ہے جو طبّی آلات، ایئرو سپیس اور دیگر سائنسی شعبہ جات پر اثر انداز ہوتی ہے۔
ایرانی رہبر اعلیٰ نے کہا کہ یورینیم کی افزودگی کے بغیر جوہری صنعت کا کوئی فائدہ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کا بنیادی مطالبہ یہ تھا کہ ایران اپنی جوہری صنعت کو مکمل طور پر ترک کردے اور ریڈیوفارماسوٹیکلز، ایٹمی توانائی اور دیگر ضروریات کے لئے امریکہ پر انحصار کرے۔
ایرانی رہنما نے کہا کہ ہمارا جواب واضح ہے، امریکہ اور اسرائیل ایران کی جوہری صنعت کے خلاف کچھ بھی نہیں کر سکتے۔
ایرانی رہنما نے کہا کہ ایران مکمل نیوکلیئر فیول سائیکل تیار کرنے میں کامیاب ہو چکا ہے۔
ایرانی رہنما کا بیان ایک روز بعد سامنے آیا جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی سوشل میڈیا سائٹ "ٹروتھ سوشل” پر کہا تھا کہ ایران کے ساتھ کسی ممکنہ جوہری معاہدے کے تحت امریکہ کسی بھی قسم کی یورینیم افزودگی کی اجازت نہیں دے گا۔
