’’ میرا نام لیو شیاؤ ہے۔ میری عمر اس وقت 43 برس ہے۔ میں 5 دسمبر 2024 کو کیریباتی کے لئے چین کی میڈیکل ٹیم کے چوتھے دستے کے سربراہ کی حیثیت سے تُنگارو سینٹرل ہسپتال پہنچی تھی۔ اس طرح میں نے ایک سال کے طبی امدادی مشن کا آغاز کیا ہے۔
کیریباتی کا قدرتی منظر نہایت ہی دلکش ہے تاہم اس جنت نظیر نظارے کے پس منظر میں ایک تلخ حقیقت بھی موجود ہے اور وہ ہے صحت کی سہولیات کا شدید فقدان۔ تُنگارو سینٹرل ہسپتال اس ملک کا واحد جنرل ہسپتال ہے۔ اس ہسپتال میں الٹراساؤنڈ کے شعبے میں صرف 2 پورٹیبل مشینیں موجود ہیں۔ انہی مشینوں پر پورے ہسپتال کے تمام معائنے انجام دینا ہوتے ہیں۔ ہمیں یہاں مرطوب اور گرم موسم میں اکثر اچانک بجلی بند ہونے اور مشینوں کی بار بار خرابی جیسے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
گزشتہ 5 ماہ کے دوران میں نے 1800 سے زائد مریضوں کےالٹراساؤنڈ معائنے مکمل کئے۔ اس دوران میں نے جگر کے کینسر کے ابتدائی درجے کے 5 ، حاملہ خواتین کے 11 اور دل کی پیدائشی بیماریوں کے درجنوں مریضوں کی تشخیص کی ہے۔ زیادہ تر بیماریوں کی تشخیص معمولی علامات کی بنیاد پر کی گئی ہیں۔
میں اس بات پر پُختہ یقین رکھتی ہوں کہ ’’کسی شخص کو مچھلی دینا نہیں بلکہ اُسے مچھلی پکڑنا سکھانا بہتر ہوتاہے۔‘‘ ہر بدھ کی صبح ہمارا الٹراساؤنڈ کا شعبہ ایک عارضی کلاس روم میں تبدیل ہو جاتا ہے جہاں میں پاورپوائنٹ پریزنٹیشنز اور عملی مظاہروں کی مدد سے مقامی ڈاکٹروں کو مرحلہ وار تربیت دیتی ہوں۔
ایک ٹیم لیڈر کی حیثیت سے، میں نے اپنی ٹیم کو ہسپتال کی چار دیواری سے باہر لے جا کر اُن علاقوں میں طبی خدمات فراہم کیں جہاں ان کی زیادہ ضرورت تھی۔ ہم نے مرکزی جزیرے کے دیہات میں مفت طبی کیمپ لگائے اور مقامی لوگوں کی ذیابیطس اور بلند فشار خون کی جانچ کی ہے ۔ ہم نے کیریباتی کی وزارت صحت کے تعاون سے کشتی کے ذریعے بیرونی جزیروں کا سفربھی کیا ہے۔ اس دوران لوگوں کو 8 روز پر مشتمل موبائل میڈیکل سروس فراہم کی ہے۔
میں اور میری ٹیم دیہات کے دورے جاری رکھیں گے تاکہ مفت طبی مشاورت فراہم کی جا سکے اور صحت کی سہولیات براہِ راست کیریباتی کے عوام تک پہنچائی جا سکیں۔‘‘
تاراوا سے نمائندہ شِنہوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link