اتوار, جولائی 27, 2025
تازہ ترینچین کی ویزا فری پالیسیوں سے اندرون ملک سیاحت فروغ پارہی ہے

چین کی ویزا فری پالیسیوں سے اندرون ملک سیاحت فروغ پارہی ہے

چین کے جنوبی صوبے ہائی نان کے سانیا فوئی نیکس بین الاقوامی ہوائی اڈے پر ویزہ فری نظام کے تحت بیرون ملک سےآنے والی ایک مسافر امیگریشن کاؤنٹر سے گزر رہی ہے۔ (شِنہوا)

ژینگ ژو(شِنہوا)ایک اطالوی نوجوان سیاح گیاکومو کےلئے چین کا پہلی بار سفر کرنا طویل عرصے سے مہم جوئی تھی۔

کئی ہفتوں کی منصوبہ بندی کے بعد آخر کار وہ چین کے وسطی صوبے ہینان کے شہر ژینگ ژو پہنچا اور ایک ہی مقصد کو ذہن میں رکھتے ہوئے لندن کی پرواز سے اتر کر سیدھا کونگ فو مقبرے میں شاؤلین مندر کی طرف روانہ ہوگیا۔

ہزاروں دیگر غیر ملکی سیاحوں کی طرح انہوں نے پایا کہ ان کا سفر چین کی بغیرویزا سفری پالیسیوں کی وجہ سے آسان ہوگیا ہے۔

 ژینگ ژو کے سرحدی معائنہ سٹیشن کے سربراہ ژانگ یی نے بتایا کہ جمہوریہ کوریا، ملائیشیا اور جاپان جیسے ممالک سے آنے والے مسافروں کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ حالیہ ہفتوں میں ہم ان ممالک سے روزانہ 2 سے 6  سیاحتی گروپوں کی میزبانی کر رہے ہیں اور اس  سال 100 سے زیادہ غیر ملکی سیاحتی گروپوں کا خیر مقدم کیا ہے۔

نومبر 2023 کے بعد سے  چین کی بغیرویزا مختصر قیام کی پالیسیوں میں مسلسل ترامیم اور بہترین اصلاحات کی گئیں۔ گزشتہ سال کے آخر میں ملک کی تازہ ترین 240 گھنٹے بغیر ویزا مختصر قیام کی پالیسی کے نفاذ نے اندرون ملک سیاحت کو نمایاں طور پر فروغ دیا ہے۔

ہموار طریقہ کار اور توسیع شدہ قیام کی مدت کے ساتھ بین الاقوامی سیاح اب چین کی ثقافت اور پرکشش قدرتی مقامات سے زیادہ سے زیادہ لطف اندوز ہوسکتے ہیں۔

 2025 کی پہلی سہ ماہی میں ژینگ ژو ہوائی اڈے پر غیر ملکی شہریوں کی جانب سے 27 ہزار سے زائد اندرون ملک اور بیرون ملک مسافروں کاسفر ریکارڈ کیاگیا جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 115 فیصد زیادہ ہے۔ سرحدی معائنہ سٹیشن کے مطابق ان میں سے تقریباً 40 فیصد سفر بغیر ویزے کے کئے گئے۔

اسی طرح چین کے جنوبی صوبہ گوانگ ڈونگ کے شہر شین زین میں 2025 کی پہلی سہ ماہی کے دوران غیر ملکی شہریوں کی جانب سے مجموعی طور پر 15لاکھ 70ہزار افراد نے شہر کی بندرگاہوں کا رخ کیا جو گزشتہ سال کےمقابلے میں 39.5 فیصد اضافہ ظاہر کرتا ہے۔

مجموعی طور پر3لاکھ 20ہزارسے زائد مسافر ویزا کے بغیر چین میں داخل ہوئے جو 112 فیصد اضافہ ہے۔ جمہوریہ کوریا، سنگاپور اور ملائیشیا سے آنے والوں کی تعداد میں سب سے زیادہ اضافہ دیکھا گیا، جس میں گزشتہ سال کےمقابلے میں بالترتیب 59.3 فیصد، 43.9 فیصد اور 46.7 فیصد کا اضافہ ہوا۔

چین کے کئی دیگر بڑے شہروں میں بھی اسی طرح کی اطلاعات ہیں۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!