غزہ شہر میں اسرائیلی بمباری کے بعد ایک زخمی بچی کو الاہلی عرب اسپتال میں دیکھا جا سکتا ہے۔(شِنہوا)
غزہ (شِنہوا) حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ نے ایک ویڈیو جاری کی ہے جس میں غزہ کی پٹی میں قید ایک خاتون اسرائیلی یرغمالی کو دکھایا گیا ہے۔
اس ویڈیو میں اسرائیلی حکومت اور فوج سے قیدیوں کے تبادلے کا معاہدہ طے کرنے کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔
عبرانی زبان میں جاری کردہ اس ویڈیو میں یرغمالی کی شناخت لیری الباگ کے نام سے ہوئی ہے۔ ویڈیو میں وہ کہہ رہی ہیں کہ ’’ان کی عمر 19 برس ہے اور وہ غزہ میں 450 سے زائد دن قید میں گزارچکی ہیں اور سب کچھ اچانک رک گیا ہے‘‘۔
الباگ نے ویڈیو میں مزید کہا کہ ’’ ہم اپنی حکومت یا فوج کی ترجیح نہیں ہیں اور دنیا نے ہمیں بھلانا شروع کردیا ہے، اب کسی کو ہماری پرواہ نہیں ہے‘‘۔
حماس نے جمعہ کو اس بات کی تصدیق کی تھی کہ قطر کے دارالحکومت دوحہ میں اسرائیل کے ساتھ بالواسطہ مذاکرات دوبارہ شروع ہو گئے ہیں جس کا مقصد غزہ میں مکمل جنگ بندی کا حصول ہے۔
اس سے قبل حماس نے اسرائیل پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ نئی شرائط عائد کرکے جنگ بندی کے معاہدے اور یرغمالیوں کے تبادلے میں تاخیر کررہا ہے۔
یرغمالیوں سے متعلق القسام نے 2025 میں پہلی ویڈیو جاری کی ہے۔
