اتوار, جولائی 27, 2025
انٹرنیشنلیوکرین کی جانب سے روسی گیس کی ترسیل روکنے پر یورپ کی...

یوکرین کی جانب سے روسی گیس کی ترسیل روکنے پر یورپ کی تشویش میں اضافہ

روس کے شہر ماسکو میں روسی توانائی کی بڑی کمپنی گیزپروم کے دفتر کا بیرونی منظر ۔(شِنہوا)

ویانا (شِنہوا) سلوواکیہ کے دارالحکومت براٹیسلاوا میں ایک جمادینے والی سرد صبح میں کیمرہ مین پیٹر لاہکی نے یوکرین کی جانب سے یورپ کے لئے روسی گیس کی ترسیل روکنے پر توانائی کے بحران پر اپنی تشویش ظاہر کرتے ہوئے خدشہ ظاہر کیا کہ توانائی کی قیمتوں میں اضافے سے ان پر مالی بوجھ بڑھ جائے گا۔

شِنہوا سے بات چیت کرتے ہوئے لاہکی نے بتایا کہ وہ سلوواکیہ کی ریگولیٹری اتھارٹی فار نیٹ ورک انڈسٹریز کی حالیہ پیش گوئیوں سے فکرمند ہیں،اس میں ریاستی توانائی کی مدد کے بغیر 2025 میں گھریلو استعمال کے لئے گیس کے نرخوں میں 15 سے 34 فیصد اضافے کا کہا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس کا مطلب یہ ہے کہ ان کے گھرانے کو رواں سال گیس کے لئے 2024 کے مقابلے میں تقریباً 300 یورو (310 امریکی ڈالر) زائد ادا کرنا ہوں گے، یہ واضح نہیں ہے کہ سلوواک حکومت 2025 میں توانائی پر مدد جاری رکھے گی یا نہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ کوئی معمولی رقم نہیں ہے۔ اس لئے وہ اپنے اخراجات سے متعلق مزید احتیاط کر یں گے۔

لاہکی جیسے وسطی اور مشرقی یورپ کے متعدد لوگوں نے بھی خد شات ظاہر کئے ہیں، یہ ایک ایسا خطہ ہےجو عرصہ دراز سے روسی گیس پر بہت زیادہ انحصار کرتا رہا ہے تاہم اب یوکرین اور روس دونوں کی جانب سے یو کرین کے راستے روسی گیس کی منتقلی روکنے کے اعلان کے بعد سے وہ مہنگے متبادل تلاش کررہے ہیں۔

یوکرین نے اپنے ادارے نافتوگاز اور روس کی کمپنی گیز پروم کے درمیان 2019 کے گیس ٹرانزٹ معاہدے کی تجدید نہ کرنے فیصلہ کیا تھا جس سے 31 دسمبر 2024 کو  معاہدے کی معیاد ختم ہونے کے بعد گیس کی فراہمی رک گئی ہے۔

اعداد و شمار کے مطابق 2023 میں تقریباً 15 ارب مکعب میٹر روسی گیس یوکرین کے راستے یورپ منتقل کی گئی تھی جو یورپ کی ضروریات کا تقریباً 5 فیصد ہے۔ یوکرین کے راستے گیس کی ترسیل رکنے کے بعد بحیرہ اسود میں ترک اسٹریم پائپ لائن یورپ تک روسی گیس کی ترسیل کا واحد راستہ بچا ہے۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!