اتوار, جولائی 27, 2025
بیلٹ اینڈ روڈ+سی پیکبیلٹ اینڈ روڈ تعاون کیسے مشترکہ عالمی ترقی کی راہ ہموار کرنے...

بیلٹ اینڈ روڈ تعاون کیسے مشترکہ عالمی ترقی کی راہ ہموار کرنے لگا

پیرومیں چنکائی بندرگاہ کا منظر-(شِنہوا)

بیجنگ(شِنہوا)پیرو کی بڑی بندرگاہ چنکائی کے لئے یہ ایک تاریخی لمحہ تھا جب نومبر کے وسط میں کوسکو "پیرو” جہاز سے ایک کنٹینر اتارا اور دوسرے کو "نیو شنگھائی” کارگو جہاز پر لاد دیاگیا۔

اس سے چند منٹ قبل چین کے صدر شی جن پھنگ نے جنوبی امریکی ملک کے سرکاری دورے پر پیرو کی صدر دینا بولوارتے کے ساتھ ویڈیو لنک کے ذریعے افتتاحی تقریب میں شرکت کی۔ انہوں نے مل کر چین اور پیرو کے درمیان بیلٹ اینڈ روڈ تعاون کے اہم منصوبے چنکائی بندرگاہ کا افتتاح کیا۔

یہ افتتاح بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) کے تبدیلی کے اثرات کی علامت ہے، جسے پہلی بار صدرشی جن پھنگ نے 2013 میں تجویز کیا تھا۔ گزشتہ ایک دہائی کے دوران اس اقدام نے دنیا بھر میں متعدد عملی منصوبے فراہم کئے ہیں، جس سے لاکھوں لوگوں کو فائدہ پہنچاہے۔

پیر کو بیجنگ میں بیلٹ اینڈ روڈ تعمیراتی کام کے حوالے سے چوتھے سمپوزیم سے خطاب کرتے ہوئے صدرشی جن پھنگ نے بی آر آئی کے تحت اعلیٰ معیار کے تعاون کو جامع طور پر آگے بڑھانے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ 2013 میں اس اقدام کے بعد سے بیلٹ اینڈ روڈ تعاون میں بڑی کامیابیاں حاصل ہوئی ہیں جس سے شریک ممالک کے ساتھ چین کی دوستی کو بڑھانے اور ان کی معاشی اور سماجی ترقی کو فروغ دینے میں مدد ملی ہے۔

حال ہی میں شروع کی گئی چنکائی بندرگاہ اس کی ایک مثال ہے۔ چینی سرمایہ کاری اور مہارت کے ساتھ تعمیر کی جانے والی اس جدید ترین، ماحول دوست اور سمارٹ بندرگاہ کی بدولت جنوبی امریکہ سے ایشیا تک سمندری مال برداری کا وقت 45 دن سے کم ہوکر 23 دن ہوگیاہے۔

اسی طرح چین -یورپ مال بردار ٹرین نیٹ ورک نے چین کے شہر چھونگ چھنگ سے جرمنی کے شہر ڈوئسبرگ تک تجارتی مراکز کو بحال کیا ہے، جس سے صنعتی ترقی اور علاقائی اقتصادی ترقی کو فروغ ملا ہے۔

چین۔ یورپ مال بردار ٹرین سروس نے اب تک ایک لاکھ  ٹرینیں چلائی ہیں ، جس میں ایک کروڑ 10 لاکھ ٹی ای یو سے زیادہ سامان کی نقل و حمل کی گئی ہے جس کی مالیت 420 ارب  امریکی ڈالر سے زیادہ ہے۔

اب تک 150 سے زائد ممالک اور 30 سے زائد بین الاقوامی اداروں نے بیلٹ اینڈ روڈ تعاون کے معاہدوں پر دستخط کئے ہیں، یہ منصوبہ یوریشین براعظم سے افریقہ اور لاطینی امریکہ تک پھیلا ہوا ہے۔

جکارتہ-بین ڈونگ ہائی سپیڈ ریلوے بھی ایک اہم منصوبہ ہے جو بی آر آئی کو انڈونیشیا کے گلوبل میری ٹائم نظام سے جوڑتا ہے۔

نومبر میں منعقد ہونے والے جی 20 رہنماؤں کے 19 ویں سربراہ اجلاس کے پہلے سیشن کے دوران چینی صدر شی جن پھنگ نے عالمی ترقی کی حمایت کے لئے چین کے 8 اقدامات میں سے پہلے کے طور پر "اعلی معیار کے بیلٹ اینڈ روڈ تعاون کو آگے بڑھانے” کو ترجیح دی تھی۔

مستقبل کو دیکھتے ہوئے بی آر آئی ترقی پذیر ممالک کی ترقی اور خوشحالی کی مخلصانہ امنگوں پر ردعمل  دیتا رہے گا اور پرامن ترقی، باہمی مفید تعاون اور مشترکہ خوشحالی کی جدید دنیا کی تعمیر کے ہدف کی جانب پیش قدمی جاری رکھے گا۔

جیسا کہ چینی صدر شی جن پھنگ نے ایک بار کہا تھاکہ بیلٹ اینڈ روڈ تعاون چین کی طرف سے تجویز کیا گیا تھا لیکن اس کے فوائد اور مواقع دنیا میں بانٹنے کے لئے ہیں۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!