اتوار, جولائی 27, 2025
شِنہوا پاکستان سروسچینی آرٹسٹ نے سنگ مرمر کے نقوش والے کاغذ کے ترک فن...

چینی آرٹسٹ نے سنگ مرمر کے نقوش والے کاغذ کے ترک فن کو اپنا لیا

ہیڈ لائن:

چینی آرٹسٹ نے سنگ مرمر کے نقوش والے کاغذ  کے ترک فن کو اپنا لیا

جھلکیاں:

ترکیہ میں سنگ مرمر کے نقوش والے کاغذ بناناایک مقبول فن ہے۔ کچھ عرصہ قبل ایک چینی آرٹسٹ نے نا صرف اس فن کو خود  اپنا لیا ہے بلکہ طلبہ کو اس کی تعلیم دینا بھی شروع کر دی ہے۔ آخر ایسی کیا چیز تھی جس نے ایک چینی آرٹسٹ کو اس فن میں مہارت حاصل کرنے پر مجبور کر دیا؟ آئیے اس حوالے سے اس ویڈیو میں تفصیل جانتے ہیں۔

شوٹنگ ٹائم: 2 نومبر 2024

ڈیٹ لائن: 30 نومبر 2024

دورانیہ: ایک منٹ 49 سیکنڈ

مقام: استنبول، ترکیہ

درجہ بندی: ثقافت

شاٹ لسٹ:

1۔ لِین سن ٹونگ کی پینٹنگز کے مختلف مناظر

2۔ ساؤنڈ بائٹ 1 (چینی): لِین سن ٹونگ، استنبول میں مقیم چینی شہری

3۔ لِین سن ٹونگ کی پینٹنگز کے مختلف مناظر

4۔ ساؤنڈ بائٹ 2 (ترک): ایرل کیگلر، لِین سن ٹونگ کے استاد

5۔ لِین سن ٹونگ کی پینٹنگز کے مختلف مناظر

تفصیلی خبر:

ترکیہ کا ’ایبرو ‘ یا   سنگ مرمرجیسے نقوش والا کاغذ بنانے کا فن ایک روایتی پینٹنگ آرٹ ہے۔ایبرو، تخلیق کرنے کے لئے فنکار کو پانی پر پینٹ کرنا پڑتا ہے اور پھر اس پینٹنگ کو کاغذ پر منتقل کرنا ہوتا ہے۔سال 2014 میں یونیسکو نے ’ ایبرو‘ کو عالمی غیر مادی ثقافتی ورثے کی فہرست میں باضابطہ طور پر درج کیا تھا۔چین کے شمال مغربی شہر شی آن میں پرورش پانے والی لِین سن ٹونگ، سال 2007 میں استنبول منتقل ہو گئی تھی۔

ساؤنڈ بائٹ 1 (چینی): لِین سن ٹونگ، استنبول میں مقیم چینی شہری

’’ میں نے سب سے پہلے ٹی وی پر ایبرو واٹر ماربلنگ دیکھی۔ مجھے یہ بہت خوبصورت اور سحر انگیز معلوم ہوئی۔ اس لئے میں نے اپنے ہی ضلع میں اسے سیکھنے کا عمل شروع کیا۔‘‘

مسلسل 7 سال ’ایبرو‘ کی تربیت پانے کے بعد لِین، اس فن کی استاد بن گئیں۔ ان کے کاموں میں چینی طرز اور ایبرو کے فن کے امتزاج کی خصوصیت نمایاں ہے۔

ساؤنڈ بائٹ 2 (ترک): ایرل کیگلر، لی سن ٹونگ کے استاد

’’میرے پاس چین اور دیگر ممالک سے تعلق رکھنے والے طلباء ہیں۔ میں سمجھتا ہوں کہ ان برسوں کے دوران سب سے زیادہ مستقل مزاجی چینی طلباء نے دکھائی ہے۔ فلیز (لِین سن ٹونگ) نے کئی برسوں تک ایبرو  سیکھنے میں لگائے ہیں۔‘‘

استنبول، ترکیہ سے نمائندہ شِنہوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!