جماعت اسلامی نے 26ویں آئینی ترمیم کیخلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر دی۔امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن کی جانب سے درخواست دائر میں وفاق سمیت چاروں صوبوں کو فریق بناتے ہوئے موقف اپنایا گیاہے کہ 26ویں آئینی ترمیم بنیادی حقوق،بنیادی آئینی ڈھانچے اور متعدد آئینی شقوں کیخلاف ہے۔
استدعا ہے کہ 26ویں آئینی ترمیم کالعدم قرار دی جائے، قرار دیا جائے کہ چیف جسٹس کا تقرر سینیارٹی کے مطابق ہو گا۔استدعا ہے کہ پارلیمانی کمیٹی کی جانب سے چیف جسٹس کا تقرر کالعدم قرار دیا جائے اور نئے جوڈیشل کمیشن کی تشکیل بھی معطل کی جائے۔
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے پی آئی اے کی تباہی کی ذمہ دار (ن) لیگ، پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی کو قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ 152ارب اثاثوں کی مالک کمپنی کی 10ارب بولی لگنا افسوسناک ہے، یہ پرائیویٹائزیشن کر کے لوگوں کو لوٹنا چاہتے ہیں، اسٹریٹجک اداروں کو ایسے تباہ نہیں کیا جا سکتا،26ویں آئینی ترمیم پر فل بینچ بنایا جائے،مقدمہ لائیو چلنا چاہئے،آئین کا بنیادی ڈھانچہ چھیڑکر عدلیہ کو کنٹرول کرنے کی کوشش کی گئی۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ پی آئی اے کی نجکاری سوالیہ نشان ہے، ایک پارٹی نے پی آئی اے کی بولی 10ارب لگائی ہے جبکہ اس کے اثاثے 152ارب کے ہیں، اتنے بڑے ادارے کی جتنی قیمت لگی ہے وہ قابل افسوس ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی آئی اے کی تباہی کے ذمہ دار نوازشریف اپنی صاحبزادی سے کہتے ہیں آپ لے لیں۔انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم میں شامل جماعتوں کی حکومتیں رہی ہیں، کیا ادارے کی تباہی میں نواز شریف، زرداری شریک نہیں ہیں؟،پی ٹی آئی بھی اقتدار میں رہی تب انہوں نے یہ کیوں نہیں چلائی؟،ان جماعتوں نے قومی اداروں کو تباہ کیا ہے، اس بوجھ کو کس نے ہم پر لادا ہے؟،قوم کے ساتھ مذاق نہیں کرنا چاہئے تھا۔
انہوں نے کہا کہ یہ پرائیویٹائزیشن کر کے لوگوں کو لوٹنا چاہتے ہیں، پہلے اداروں کو تباہ کرو پھر پرائیویٹائز کرو، یہ پاکستان کیلئے کیسے فائدہ مند ہوسکتا ہے؟ اس طرح ادارے ٹھیک نہیں ہو سکتے، اسٹریٹجک اداروں کو ایسے تباہ نہیں کیا جا سک
