ایک سینئر ایرانی سفارتکار کا کہنا ہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کثیرالجہتی اور قانون کی حکمرانی پر مبنی عالمی نظام کے تسلسل کو یقینی بنانے میں مثبت کردار ادا کر رہی ہے۔
ایران کی وزارتِ خارجہ ایران کے ترجمان اسماعیل بقائی نے شنگھائی تعاون تنظیم سربراہ اجلاس 2025 سے قبل شِنہوا کو خصوصی انٹرویو میں بتایا ہے کہ یہ اس حوالے سے نہایت مؤثر اور اثر انگیز ہے کہ یہ عالمی جنوب کے مفادات اور خدشات کی نمائندگی کر سکتی ہے۔
ساؤنڈ بائٹ 1 (انگریزی): اسماعیل بقائی، ترجمان، وزارتِ خارجہ ایران
” ایس سی او یا شنگھائی تعاون تنظیم ایک ابھرتا ہوا عالمی گروپ ہے۔ اگرچہ یہ نسبتاً ایک نیا پلیٹ فارم ہے لیکن میرے خیال میں یہ انتہائی مؤثر اور کارآمد ہے کیونکہ یہ دنیا کے جنوبی خطےکے مفادات اور خدشات کی نمائندگی کر سکتی ہے۔آپ دیکھ سکتے ہیں یہ ایک اہم ابھرتا ہوا عالمی انتظام ہے جو عالمی تعلقات پر مثبت اثر ڈال سکتا ہے۔شنگھائی تعاون تنظیم، برکس اور اس جیسی تنظیمیں ایک ایسے عالمی نظام کے تسلسل کو یقینی بنا سکتی ہیں جو کثیرالجہتی، قانون کی حکمرانی اور اقوام متحدہ کے منشور سے ماخوذ اصولوں پر مبنی ہے۔”
ایران کے صدر مسعود پزشکیان چین میں ایس سی او تھیان جن سربراہی اجلاس کے علاوہ اُن تقریبات میں بھی شریک ہیں جو جاپانی جارحیت کیخلاف چین کےعوام کی جنگِ مزاحمت اور فاشزم کیخلاف عالمی جنگ میں فتح کی 80ویں سالگرہ کے موقع پر منعقد کی جا رہی ہیں۔
ایرانی صدر کے دورۂ چین کے حوالے سے بقائی نے کہا کہ ہم اس موقع سے فائدہ اٹھا کر چین کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کو فروغ دیں گے اور شریک ممالک کے دیگر رہنماؤں سے ملاقاتیں کریں گے۔
ساؤنڈ بائٹ 2 (انگریزی): اسماعیل بقائی، ترجمان، وزارتِ خارجہ ایران
’’یہ پہلا موقع ہے کہ ہمارے صدر، صدر پزشکیان چین کا دورہ کر رہے ہیں۔ اگرچہ ہم گزشتہ تین برسوں سے ایس سی او کے مکمل رکن ہیں لیکن میری رائے میں یہ سربراہی اجلاس نہایت اہم ہے کیونکہ ہم اس موقع کو چین کے ساتھ اپنے دوطرفہ تعلقات کو آگے بڑھانے اور شریک ممالک کے دیگر رہنماؤں سے ملاقاتوں کے لئے استعمال کریں گے۔‘‘
بقائی نے دونوں ممالک کے مشترکہ تاریخی، تہذیبی اور ثقافتی رشتے کو اجاگر کیا۔ ترجمان نے مزید کہا کہ دونوں فریقوں نے تعلقات کو بڑھانے اور انہیں مزید گہرا کرنے میں مسلسل پیش رفت کی ہے اور باہمی فہم و اعتماد میں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے۔
ساؤنڈ بائٹ 3 (انگریزی): اسماعیل بقائی، ترجمان، وزارتِ خارجہ ایران
"آپ دیکھ رہے ہیں کہ ہماری چین کے ساتھ اسٹریٹجک شراکت داری ہے۔ ہمارے تعلقات شاندار ہیں۔ یہ ایک مسلسل پروان چڑھتا ہوا رشتہ ہے۔ہم دونوں ممالک کے درمیان نہایت گہری سمجھ بوجھ پیدا کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں اور یہ سمجھ بوجھ ہمارے درمیان طویل مدتی تاریخی، تہذیبی اور ثقافتی رشتوں پر مبنی ہے جو دونوں قوموں کو جوڑتے ہیں۔ ہمارے دوطرفہ تعلقات کی بنیاد نہایت مضبوط ہے اور دونوں قومیں باہمی مفادات کے معروف پہلوؤں پر مبنی اپنے شاندار تعلقات کو جاری رکھنے کے لئے پرعزم ہیں۔”
بقائی نے بتایا کہ دونوں ملکوں نے تجارت، معیشت، توانائی، زراعت اور سیاحت سمیت متعدد شعبوں میں متعدد معاہدوں پر دستخط کئے ہیں۔ انہوں نے ایران چین تعاون کے مستقبل کو امید افزا قرار دیا۔
شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) سال2001 میں چین، قازقستان، کرغزستان، روس، تاجکستان اور ازبکستان نے قائم کی تھی۔
بھارت اور پاکستان سال 2017 میں اس کے مکمل رکن بنے جبکہ ایران نے سال 2023 میں شمولیت اختیار کی۔ بیلاروس سال 2024 میں ایس سی او کا مکمل رکن بنا ہے۔
تہران سے شِنہوا نیوز ایجنسی کے نمائندوں کی رپورٹ

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link