چین کے دارالحکومت بیجنگ میں چائنیز اکیڈمی آف سائنسز کے انسٹی ٹیوٹ آف جیولوجی اینڈ جیو فزکس کی نینو سیکنڈری آئن ماس سپیکٹرومیٹر لیبارٹری(نینو سمز لیب) میں ایک محقق قمری نمونے کا معائنہ کر رہی ہے-(شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا)چین کی خلائی ایجنسی نے قمری نمونوں پر تحقیق کے لئے درخواستوں کی منظوری کی 9 ویں فہرست جاری کردی جس کے تحت کامیاب درخواست گزاروں کو چھانگ ای-5 اور چھانگ ای-6 مشنز کے ذریعے لائے گئے قمری نمونے تحقیق کے لئے دئیے جائیں گے۔
چین کی قومی خلائی انتظامیہ کے ماتحت لونر ایکسپلوریشن اینڈ سپیس انجینئرنگ سنٹر کے مطابق مجموعی طور پر30ہزار 881.8 ملی گرام قمری نمونے 25 تحقیقی اداروں سے تعلق رکھنے والے 32 تحقیقی گروپوں کو دئیے جائیں گے۔
منظور شدہ اداروں میں چین کے جنوب میں مکاؤ یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی، چین کے جنوب مغربی علاقے میں چھنگ دو یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی، چین کی مشرقی ڈونگ ہوا یونیورسٹی، چین کے شمال مشرق میں ہاربن انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی، چین کی جنوبی یونیورسٹی آف ہانگ کانگ اور ہانگ کانگ پولی ٹیکنیک یونیورسٹی کے علاوہ دیگر یونیورسٹیاں شامل ہیں۔
فہرست میں چائنیز اکیڈمی آف سائنسز اور چائنیز اکیڈمی آف جیولوجیکل سائنسز سے وابستہ ادارے بھی شامل ہیں۔
چین کے چھانگ ای-6 مشن نے انسانی تاریخ میں پہلی بار چاند کے دور دراز حصے سے 1,935.3 گرام نمونے جمع کئے۔ اس سے پہلے چھانگ ای-5 مشن نے تقریباً 1,731 گرام قمری نمونے حاصل کئے تھے۔
جولائی 2021 میں چین نے پہلی بار قمری نمونے تحقیقی اداروں کو فراہم کئے تھے۔ اب تک 8 بیچز میں یہ نمونے تحقیقی مقاصد کے لئے دئیے جا چکے ہیں۔
