بدھ, اگست 6, 2025
پاکستانچینی قیمتوں میں اضافہ، 300 ارب کی کرپشن، تحریک تحفظ آئین پاکستان...

چینی قیمتوں میں اضافہ، 300 ارب کی کرپشن، تحریک تحفظ آئین پاکستان کا چیف جسٹس سے ازخود نوٹس لینے کا مطالبہ

اسلام آباد: تحریک تحفظ آئین پاکستان نے چینی قیمتوںمیں اضافے اور کرپشن پر چیف جسٹس سپریم کورٹ سے از خود نوٹس لینے، تحقیقاتی کمیشن تشکیل دینے اور شوگر انڈسٹری میں غیرقانونی پالیسیوں و اقدامات پر کڑے احتساب کا مطالبہ کردیا۔

ذرائع کے مطابق تحریک تحفظ آئین پاکستان کے رہنمائوںمحمود خان اچکزئی، علامہ ناصر عباس، اسد قیصر اور مصطفی نواز کھوکھر کی جانب سے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ جنوری سے چینی کی قیمت تشویشناک حد تک 200روپے فی کلو دیکھ رہے ہیں، قلت کے باوجود جولائی 2024 ء اور مئی 2025ء کو7لاکھ 65ہزار میٹرک ٹن چینی برآمد کی گئی۔

خط میں کہا گیا ہے کہ پبلک اکائونٹس کمیٹی میں بتایا گیاہے کہ 300 ارب روپے سے زائد کی کرپشن ہوئی ہے، دن دیہاڑے عوام سے اربوں لوٹ لئے گئے مگر تمام احتسابی ادارے خاموش ہیں، حکومت میں موجود چند خاندانوں کا بالواسطہ شوگر انڈسٹری سے تعلق ہے جو مفادات کے ٹکرائو اور حکومت میں ہو کر اپنے ذاتی کاروباروں کو فائدہ دینے کی بدترین مثال ہے۔

خط میں کہا گیا ہے کہ حکومت نے چینی ایکسپورٹ کا فیصلہ کر کے چند مخصوص گروپوں کو فائدہ پہنچانے کا کام کیا، بعد میں حکومت نے 5لاکھ میٹرک ٹن چینی درآمد کی اور چند افراد کو فائدہ پہنچایا، آئی ایم ایف کی شرائط کے برعکس ان سرمایہ داروں کو ٹیکس چھوٹ دی گئی۔خط میں کہا گیا ہے کہ 24ماہ میں ایکسپورٹ امپورٹ کے ذریعے قومی پالیسی پر شوگر مافیا کے اثر انداز ہونے کے واضح ثبوت ہیں، مستند خبروں کے مطابق 50فیصد شوگر ملز سیاسی شخصیات کی ہیں۔

خط میں چیف جسٹس سے معاملہ 3 رکنی ججز کمیٹی کو ریفر اور ازخود نوٹس لینے ، تحقیقاتی کمیشن تشکیل دینے اور شوگر سکینڈل پر ذمہ داری متعین کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ شوگر انڈسٹری میں غیرقانونی پالیسیوں اور اقدامات پر کڑا احتساب ہونا چاہئے۔

انٹرنیوز
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!