اتوار, جولائی 27, 2025
تازہ ترینشین زین میں رنگا رنگ ثقافتی میلہ عالمی ثقافتی تبادلے کے بڑے...

شین زین میں رنگا رنگ ثقافتی میلہ عالمی ثقافتی تبادلے کے بڑے پلیٹ فارم میں تبدیل

شین زین، چین میں ثقافتی صنعتوں کا 21 واں عالمی میلہ’چائنہ انٹرنیشنل کلچرل انڈسٹریز فیئر‘ پیر کے روز ختم ہو گیا ہے۔5 روز تک جاری رہنے والے اس میلے میں مجموعی طور پر 22 لاکھ سے زائد افراد نے شرکت کی۔ یہ عالمی ثقافتی تبادلے اور تعاون کے ایک بڑے پلیٹ فارم کے طور پر اس کے کردار کا مضبوط ثبوت ہے۔

میلے کے دوران مصر کے پویلین میں ایک جدید مشین نے شائقین کی بھرپور توجہ حاصل کی جو ناموں کو مصر کے تصویری رسم الخط ’ہیروگلیف‘ میں منتقل کرتی ہے۔

ساؤنڈ بائٹ 1 (انگریزی): زیاد عباس، شریک بانی اور سی ٹی او، پائرس

"ہم نے ایک ایسا سافٹ ویئر تیار کیا ہے جو آپ کا نام لے کر اسے قدیم مصری زبان یعنی ہیروگلیف میں ترجمہ کرتا ہے اور پھر روبوٹ آپ کا نام پیپرس کے کاغذ پر لکھتا ہے۔ اس طرح ہم قدیم مصری ثقافت کو جدید روبوٹک ٹیکنالوجی کے ساتھ ملا کر ایسے تحائف تیار کر رہے ہیں جو مصری ثقافت میں دلچسپی رکھنے والے لوگوں کے لیے یادگار ہوں۔”

اس اسٹال پر مڈل اسکول طلبہ کے ایک گروپ نے بھی ٹیکنالوجی اور قدیم ثقافت کو یکجا کرنے والی اس جدید مشین میں گہری دلچسپی لی ہے۔

ساؤنڈ بائٹ 2 (انگریزی): سونگ زیکی، طالبعلم، شین زین فارن لینگویجز اسکول

"یہ مشین یہ سارے الفاظ لکھنا کیسے سیکھ گئی؟ اور یہ مخصوص نام کیسے لکھتی ہے؟”

ساؤنڈ بائٹ 3 (انگریزی): ڈینگ شین یوئے، طالبعلم، شین زین فارن لینگویجز اسکول

"یہ صرف آن لائن ویڈیوز دیکھنے سے بہت زیادہ بہتر ہے۔”

ساؤنڈ بائٹ 4 (انگریزی): کے یِنگ، طالبعلم، شین زین فارن لینگویجز اسکول

"یہ طریقہ زیادہ آسان اور مؤثر ہے۔”

ساؤنڈ بائٹ 5 (انگریزی): زیاد عباس، شریک بانی اور سی ٹی او، پائرس

"مجھے یہ جان کر حیرت ہوئی کہ وہ اسکول میں مصر کی ثقافت کے بارے میں بہت کچھ سیکھتے ہیں۔ یہ چیز  میرے لئےبہت دلچسپ ہے۔ مجھے معلوم نہیں تھا کہ چین میں ہوتے ہوئے انہیں مصر کی ثقافت میں اتنی زیادہ دلچسپی ہے۔ نوجوانوں کے مصر اور اس کی ثقافت سے متعلق اتنے زیادہ دلچسپ سوالات دیکھ کر مجھے بہت اچھا لگا۔”

میلے کے اس حالیہ ایڈیشن سے اس کی عالمی شمولیت میں بھی اضافہ ہواہے۔ ’ایک خطہ ایک سڑک‘ منصوبے میں شامل ممالک، عالمی شراکت داروں کی شرکت اور نمائش میں رکھی گئی مصنوعات کی مختلف اقسام کے حوالے سے بھی اس میلے نےنئے ریکارڈ قائم کئے ہیں۔ عالمی شرکاء نے اس متحرک پلیٹ فارم کے ذریعے نہ صرف یہاں تخلیقی تحریک حاصل کی ہے بلکہ  ثقافتوں کے درمیان تعاون کو بھی فروغ دیا ہے۔

ساؤنڈ بائٹ 6 (انگریزی): خُونخُوجایوف اسلبیک الوگبیکووچ، سی ای او، سلک لنک گلوبل

"ایسی تقریبات ہمیں اپنے وژن، کاروبار اور نئے مواقع بڑھانے کا زبردست موقع دیتی ہیں۔ ان کے ذریعےدوستی، کاروبار اور معاشی روابط قائم ہوتے ہیں۔”

ساؤنڈ بائٹ 7 (انگریزی): شنکر، نمائندہ، نیپال

"ہم ہر سال یہاں آتے ہیں، ہمیں نئے خیالات ملتے ہیں اور پتہ چلتا ہے کہ چین کیا کچھ بنا رہا ہے۔ آپ دیکھ سکتے ہیں کہ یہاں چین کے مختلف شہروں اور صوبوں کے پویلین موجود ہیں۔”

ساؤنڈ بائٹ 8 (انگریزی): اُدے بیر سنگھ، بانی و چیف ایگزیکٹو آفیسر، یو شینگ ٹریڈنگ (شین زین) کمپنی، لمیٹڈ

"میرا خیال ہے کہ یہ سب سے بہترین جگہ ہے جہاں لوگ زبانوں اور اپنی ثقافتوں کو فروغ دینے کے لئے آئیڈیاز حاصل کر سکتے ہیں۔ یہ ورچوئل رئیلٹی (وی آر) یا ہولوگرام کے ذریعے بھی ہو سکتا ہے۔ چھوٹے اور بڑے روبوٹ خاص طور پر رقص کے ذریعے  ثقافت کی نمائندگی کر رہے ہیں۔ وہ شطرنج بھی کھیلتے ہیں جو ایک روایتی کھیل ہے۔”

ساؤنڈ بائٹ 9 (انگریزی): بوئین میلوشیف، بانی و منیجنگ ڈائریکٹر، بی ایم وژن، بلغاریہ

"میں چین کے مختلف علاقوں کے مختلف ہالوں کا جوش و جذبہ دیکھ کر بہت متاثرہوا ہوں۔ ہم یہاں کچھ کمپنیوں کے ساتھ بات چیت بھی کر رہے تھے کہ ہم چین کو بلغاریہ میں پیش کرنے کے لئے کچھ مشترکہ اقدامات کر سکتے ہیں۔”

شین زین، چین سے شِنہوا نیوز ایجنسی کے نمائندوں کی رپورٹ

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!