اقوامِ متحدہ نے نیویارک میں اپنے صدر دفتر میں امن مشنوں میں شہید ہونے والے اہلکاروں کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کے لیے تقریبات کا انعقاد کیا ہے۔
اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیریس نے 1948 سے اب تک شہید ہونے والے 4,400 امن اہلکاروں کی یاد میں پھولوں کی چادر چڑھائی ہے۔ اس کے بعد انہوں نے ایک تقریب کی صدارت کی، جس میں گزشتہ برس اقوامِ متحدہ کے پرچم تلے خدمات انجام دیتے ہوئے شہید ہونے والے 30 سے زائد ممالک سے تعلق رکھنے والے 57 اہلکاروں کو ڈَیگ ہیمرشولڈ میڈل (اعزازی تمغے) سے نوازا گیا ہے۔ اس موقع پر ایک فرانسیسی فوجی کو بھی اعزاز دیا گیا، جو 1973 میں شہید ہوا تھا۔
گوتیریس نے ڈَیگ ہیمرشولڈ میڈل تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ دہائیوں میں چار براعظموں میں 71 مشنوں میں دو کروڑ سے زائد مرد و خواتین نے خدمات انجام دی ہیں۔
ساوٴنڈ بائٹ (انگریزی): انتونیو گوتیریس، سیکریٹری جنرل، اقوامِ متحدہ
"گزشتہ کئی دہائیوں میں دو کروڑ سے زائد خواتین و مرد اقوامِ متحدہ کے 71 مشنوں میں چار براعظموں پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔ جن علاقوں اور ممالک میں یہ اہلکار تعینات ہوتے ہیں، وہاں اقوامِ متحدہ کی بہترین نمائندگی کے طور پر ان کو دیکھا جاتا ہے۔ انہوں نے مل کر لاکھوں لوگوں کی زندگیوں کو بہتر بنانے میں مدد کی ہے۔”
گوتیریس کا کہنا ہے کہ اقوامِ متحدہ کے امن مشن ایک پیچیدہ دنیا میں پیچیدہ چیلنجوں کا سامنا کر رہے ہیں جن میں سرحدوں سے آزاد جرائم، دہشت گردی اور غلط معلومات شامل ہیں، جو انہیں حملوں کا نشانہ بناتی ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ ان مشکل حالات میں امن مشنوں کو نئی حقیقتوں کے مطابق ڈھالنے کی ضرورت ہے۔
گوتیریس نے سال 2024 کے لیے اقوامِ متحدہ کے "ملٹری جینڈر ایڈووکیٹ آف دی ایئر” کا اعزاز گھانا سے تعلق رکھنے والی اسکواڈرن لیڈر شیرون موِنسوٹے سائمے کو پیش کیا ہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے سیئرا لیون کی چیف سپرنٹنڈنٹ زینب گِبلا کو "ویمن پولیس آفیسر آف دی ایئر” کے ایوارڈ سے نوازا ہے۔ دونوں خواتین نے اقوامِ متحدہ کی عبوری سیکیورٹی فورس برائے ابیئے میں خدمات انجام دیں ہیں۔
یہ تقریبات اقوامِ متحدہ کے امن مشن اہلکاروں کے عالمی دن کی سالانہ یاد منانے کا حصہ ہیں، جو ہر سال 29 مئی کو منایا جاتا ہے۔
چھنگ چھون، اقوامِ متحدہ کے صدر دفتر سے نمائندہ شِنہوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link