اتوار, جولائی 27, 2025
تازہ ترینچین کے سنکیانگ میں سمارٹ گرین ہاؤسز نے زراعت کو نئی شکل...

چین کے سنکیانگ میں سمارٹ گرین ہاؤسز نے زراعت کو نئی شکل دیدی

چین کے شمال مغربی سنکیانگ ویغورخودمختارعلاقے کے چھانگ جی ہوئی خودمختار پریفیکچر کے زرعی مظاہرہ زون کے مستقبل کے زرعی سائنس و ٹیکنالوجی مرکز میں اُگنے والے پودے نظر آرہے ہیں۔(شِنہوا)

ارمچی (شِنہوا) چین کے شمال مغربی خشک علاقوں میں جہاں بنجر زمینیں منظر پر حاوی ہیں، ایک ہائی۔ ٹیک گرین ہاؤس مقامی سخت حالات کا مقابلہ رہا ہے  جو کم سے کم پانی اور بغیر کسی کیڑے مار دوا کے سال بھر سرسبز سبزیاں اور میٹھی اسٹرابیری پیدا کر رہا ہے۔

یہ سمارٹ فارم گزشتہ سال مئی میں چین کے مشرقی شہر ننگ بو کی مالی امداد سے سنکیانگ کے شہر کو چھا میں بنایا گیا تھا۔ یہ فارم ہائیڈروپونکس اور خودکار موسمی کنٹرول کی جدید ٹیکنالوجی استعمال کرتا ہے تاکہ خشک اور گرد آلود ماحول سے متاثر دنیا کے دوسرے سب سے بڑے متحرک ریت کے صحرا  تکلا مکان سے متاثر ہوئے بغیر سبز پتوں والی سبزیاں اور اسٹرابیریز اگائی جا سکیں۔

تقریباً  7 ہزار مربع میٹر پر مشتمل یہ ان ڈور فارم چین کی دیہی معیشتوں کو ٹیکنالوجی سے مدد یافتہ زراعت کے ذریعے جدید بنانے کی کوششوں کا حصہ ہے۔ اس سلسلے میں سنکیانگ  ایک کلیدی تجرباتی علاقہ کے طور پر ابھرا ہے جہاں 25 فیصد رقبہ صحرا پر مشتمل ہے۔

پلانٹ فیکٹری کے اندر پالک،سلاد اور سرخ اسٹرابیری کی قطاریں شیشے کے نیچے پروان چڑھ رہی ہیں۔ ان کی جڑیں مٹی کی بجائے غذائیت سے بھرپور پانی میں ڈوبی ہوئی ہیں۔

سینسر خود بخود درجہ حرارت، نمی اور آبپاشی کو ایڈجسٹ کرتے ہیں جبکہ کارکن ڈیٹا ڈیش بورڈز کی نگرانی کرتے ہیں  جو اس برف کے پگھلنے پر انحصار کرنے والے علاقے میں روایتی کاشتکاری سے بالکل مختلف ہے۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!