چین کے مشرقی صوبے جیانگسو کے شہر نان جنگ میں جاپانی حملہ آوروں کے ہاتھوں نان جنگ قتل عام کے متاثرین کے یادگاری ہال میں منعقدہ ایک تقریب میں نان جنگ قتل عام میں زندہ بچ جانے والے آئی یی ینگ کا بیٹا ہوانگ شنگ ہوا پھول رکھ رہا ہے ۔(شِنہوا)
نان جنگ (شِنہوا) نان جنگ قتل عام میں زندہ بچ جانے والے لیوگوئی شیانگ جمعہ کے روز چل بسے، وہ چین کے مشرقی علاقے میں جولائی 1930 میں پیدا ہوئے تھے۔
جاپانی حملہ آوروں کے ہاتھوں نان جنگ قتل عام کے متاثرین کے یادگاری ہال کے مطابق زندہ بچ جانے والوں کی تعداد کم ہوکر 27 رہ گئی ہے۔
نان جنگ قتل عام سے مراد وہ دور ہے جو جاپانی فوجیوں کے 13 دسمبر 1937 کو اس وقت کے چینی دارالحکومت پر قبضے کے بعد شروع ہوا تھا۔ 6 ہفتے کے دوران تقریباً 3 لاکھ شہریوں اور غیرمسلح فوجیوں کو ہلاک کردیا گیا،یہ دوسری جنگ عظیم کے وحشیانہ ترین واقعات میں سے ایک تھا۔
نان جنگ قتل عام نے 7 سالہ لیو کی دنیا کو بکھیر دیا تھا کیونکہ اس والد اور چھوٹے بھائی کو جاپانی فوجیوں نے ہلاک کر دیا۔ لیو ایک پناہ گزین کیمپ سے جان بچا کر فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا جہاں وہ دلیہ پر گزارا کرتا تھا۔
لیو نے نان جنگ قتل عام کے دوران کئے جانے والے مظالم کو انتہائی وحشیانہ قرار دیا تھا۔ انہوں نے اس قتل عام کے حقائق جاننے میں دوسروں کی مدد کے لئے اپنی ذاتی کہانی بتانے کرنے کا عزم بھی ظاہر کیا تھا۔
رواں سال کے آغاز سے اب تک لیو سمیت 5 زندہ بچ جانے والے افراد دنیا سے رخصت ہوچکے ہیں جس کے سبب قتل عام کی تفصیلات بتانے والوں کی تعداد میں مسلسل کمی ہورہی ہے۔
