اتوار, جولائی 27, 2025
تازہ ترینپاکستان میں چینی زرعی مشینری خوشحالی کے بیج بو رہی ہے، پاکستانی...

پاکستان میں چینی زرعی مشینری خوشحالی کے بیج بو رہی ہے، پاکستانی وفاقی وزیر

 پاکستان کے وفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ و تحقیق رانا تنویر حسین نے پیر کے روز کہا ہے کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے (سی پیک ) کے تحت سماجی و اقتصادی ترقیاتی گرانٹ سے پاکستان کو فراہم کی گئی زرعی مشینری اور آلات یہاں خوشحالی کا باعث بنیں گے۔

اس گرانٹ کے تحت چین نے پاکستان کوزرعی مشینیں اور آلات کے  278 سیٹ فراہم کئے ہیں۔ زرعی مشینری میں ٹریکٹر، بیج بونے والے آلات، کمبائن ہارویسٹرز اور شمسی توانائی سے چلنے والے واٹر پمپ سسٹمز شامل ہیں۔ حالیہ برسوں میں چین کی جانب سے پاکستان کو فراہم کردہ زرعی آلات کے سب سے بڑے منصوبوں میں سے ایک ہے۔

صوبائی حکومتوں کے نمائندوں کو زرعی مشینری حوالے کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے رانا تنویر حسین نے کہا کہ پاکستان میں جدید زرعی مشینری کا فقدان فصلوں کی کم پیداوار کی ایک بڑی وجہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین کا قابل قدر تعاون ملک کے تحقیقی اداروں کی صلاحیتوں کو نمایاں طور پر بڑھائے گا۔

ساؤنڈ بائٹ (انگریزی): رانا تنویر حسین، وفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ و تحقیق

 ’’سی پیک کے تحت یہ فراخدلانہ عطیہ ہم دونوں ممالک کے درمیان اسٹریٹجک شراکت داری اور باہمی اعتماد کی ایک اور مثال ہے۔ ایسے اقدامات پاکستان کی حکومت اور عوام کی جانب سے پائیدار ترقی اور مضبوط شراکت داری کی راہ ہموار کرتے ہیں۔ پاکستان چین کی اقتصادی ترقی کو سراہتا ہے۔ ہم عالمی اقتصادی نظام اور اس کے استحکام میں چین کے کردار کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ پاکستان آزاد تجارت کے اصولوں پر عمل کرنے والے ملک کی حیثیت سے  کثیرالجہتی تجارتی نظام میں چین کےمثبت کردار کا حامی ہے۔‘‘

چین کے سفیر جیانگ زائی ڈونگ بھی اس موقع پر موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ چین اور پاکستان دونوں روایتی طور پر زرعی پس منظر رکھنے والے ملک ہیں۔ اس لئے ضرورت اس امر کی ہے کہ دونوں ملک غذائی تحفظ کو برقرار رکھیں اور اپنے لوگوں کی زندگیاں بہتر بنائیں۔

 تقریب کے بعد زرعی مشینری کو نمائش کے لئے بھی پیش کیا گیا۔ موقع پر موجود شہریوں، زرعی ماہرین، انجینئروں اور طلبہ نے نمائش میں بھرپور دلچسپی لی ہے۔

سی پیک منصوبہ سال 2013 میں شروع ہوا تھا۔ یہ چین کے تجویز کردہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کا ایک نمایاں منصوبہ ہے۔ یہ پاکستان کی گوادر بندرگاہ کو چین کے شمال مغربی شہر کاشغر سے جوڑتا ہے۔ اس منصوبے کے  پہلے مرحلے میں توانائی، نقل و حمل اور صنعتی تعاون پر توجہ دی گئی تھی جبکہ موجودہ مرحلے میں زراعت اور روزگار سمیت دیگر شعبوں میں تعاون کو توسیع دی گئی ہے۔

اسلام آباد سے نمائندہ شِنہوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!