چین کے شمال مشرقی صوبے حئی لونگ جیانگ کے شہر یابولی میں 9 ویں ایشیائی سرمائی کھیلوں میں مردوں کے بیاتھلون ریلے مقابلے کے بعد (دائیں سے بائیں جانب ) چین کے ووہانتو، یان شنگ یوان، گو چھانگ اور ہو وئی یاؤ کا گروپ فوٹو-(شِنہوا)
بیجنگ (شِنہوا) چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے ایک نئی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ 9 ویں ایشیائی سرمائی کھیلوں کے دوران چین پر سائبر حملوں میں امریکہ اور اس کے اتحادی ملوث تھے۔
چین کے قومی کمپیوٹروائرس ہنگامی ردعمل مرکز اور قومی انجینئرنگ لیبارٹری برائے کمپیوٹر وائرس روک تھام ٹیکنالوجی کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق چین کے شمال مشرقی صوبے حئی لونگ جیانگ میں مقابلوں کے اطلاعاتی سسٹم اور اہم نیٹ ورک سہولیات پر بیرون ملک سے بڑی تعداد میں حملے ہوئے جو امریکہ، ہالینڈ اور سنگاپور سمیت کئی ممالک اور خطوں سے کئے گئے تھے۔
ترجمان گو جیاکن نے یومیہ نیوز بریفنگ میں بتایا کہ ہم نے اس رپورٹ کا نوٹس لیا ہے اور اس میں سامنے آنے والی بدنیتی پر مبنی سائبر سرگرمی پر شدید تشویش ہے۔
انہوں نے کہا کہ رپورٹ سے ایک بار پھر یہ واضح ہوگیا ہے کہ دنیا بھر میں سائبر حملوں کا سب سے بڑا شکار چین ہے۔
گو نے کہا کہ چین امریکہ پر زور دیتا ہے کہ وہ ذمہ دارانہ رویہ اپناتے ہوئے خود پر غور کرے اور دوسروں کو بدنام کرنے سے بازرہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ چین اپنی سائبر سیکیورٹی کے تحفظ کے لئے ضروری اقدامات جاری رکھے گا۔
