اتوار, جولائی 27, 2025
تازہ ترینچین نے امریکی وزیرخارجہ کے جھوٹے بے بنیاد الزامات کو مسترد کردیا

چین نے امریکی وزیرخارجہ کے جھوٹے بے بنیاد الزامات کو مسترد کردیا

چین نے امریکہ پر زور دیا ہے کہ وہ تائیوان کو مسلح کرنا بند کرے اور آبنائے تائیوان میں امن و استحکام کو نقصان پہنچانے سے باز رہے۔(شِنہوا)

بیجنگ(شِنہوا)چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ چین امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کے حالیہ بیانات کی سخت مذمت اور مخالفت کرتا ہے جو سرد جنگ کی ذہنیت سے متاثر اور جھوٹ اور بے بنیاد الزامات سے لبریز ہیں۔

ترجمان وزارت خارجہ لِن جیان نے یہ بات اپنی روزانہ کی پریس بریفنگ کے دوران امریکی وزیرخارجہ مارکو روبیو کی جانب سے امریکی خبر رساں ادارے کے ساتھ حالیہ انٹرویو میں تائیوان، معیشت اور تجارت، کوویڈ 19 اور بحرہند و بحرالکاہل کے امور پر چین کو مورد الزام ٹھہرانے کے الزامات کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہی۔

ترجمان نے کہا کہ دنیا میں صرف ایک چین ہے، تائیوان چین کا اٹوٹ حصہ ہے اور عوامی جمہوریہ چین کی حکومت پورے چین کی نمائندگی کرنے والی واحد قانونی حکومت ہے، یہ آبنائے تائیوان کی اصل حقیقت ہے۔

چین اور امریکہ کے تعلقات میں تائیوان کا معاملہ سب سے اہم، حساس اور دھماکہ خیز قرار دیتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ اگر امریکہ تصادم کو ہوا دینا نہیں چاہتا تو اسے تائیوان کے معاملے میں سرخ لکیر کو عبور کرنا یا روندنا بند کرنا ہوگا۔

 ترجمان نے کہا کہ تجارت اور ٹیرف کی جنگوں کا کوئی فاتح نہیں ہے۔ امریکہ کی جانب سے تجارتی اور اقتصادی مسائل کو سیاسی رنگ دینے اور ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے، فینٹانائل کے بہانے چینی درآمدات پر محصولات میں اضافہ کرنے اور چین کے ساتھ اس کی معمول کی تجارت، سرمایہ کاری اور اقتصادی تعاون میں رکاوٹیں پیدا کرنے کی کوششیں صرف اس کے اپنے معاشی مفادات اور بین الاقوامی ساکھ کو نقصان پہنچائیں گی۔

ترجمان نے مزید کہا کہ چین برابری اور باہمی احترام کی بنیاد پر بات چیت اور مشاورت کے ذریعے ایک دوسرے کے خدشات کو دور کرنے کے لئے امریکہ کے ساتھ مل کر کام کرنے کو تیار ہے تاہم اپنے جائز حقوق اور مفادات کے تحفظ کے لئے تمام ضروری اقدامات کرے گا۔

ترجمان نے کہا کہ کووڈ 19 کی ابتدا کا سراغ لگانا سائنس کا ایک سنجیدہ مسئلہ ہے اور اس بات کا کوئی امکان نہیں کہ یہ وبائی مرض لیبارٹری لیک ہونے کی وجہ سے ہوا تھا۔ امریکہ کو فوری طور پر چین پر کیچڑ اچھالنا اور قربانی کا بکرا بنانا بند کرنے کی ضرورت ہے۔

ترجمان نے کہا کہ ایشیا بحرالکاہل تعاون اور ترقی میں تیزی لانے والا خطہ ہے نہ کہ جغرافیائی سیاسی رقابت کے لئے شطرنج کا میدان ہے۔ امریکہ کو چاہئے کہ وہ چین پر اپنی بالادستی کی ذہنیت کا اظہار نہ کرے۔

ترجمان نے کہا کہ ایشیا بحرالکاہل میں بلاک تصادم کو ہوا دینے کی کوششیں وقت کے رجحان کے برعکس ہیں اور علاقائی ممالک کی مشترکہ امنگوں کے خلاف ہیں، ان اقدامات کو کوئی حمایت حاصل نہیں ہوگی اور یہ ناکامی کا شکار ہوں گے۔

ترجمان نے کہا کہ ایک ہزار بار بولا گیا جھوٹ حقیقت نہیں ہو سکتا، چین کے خلاف اس طرح کی بے بنیاد تضحیک سے دنیا کو بیوقوف نہیں بنایا جاسکتا اور میگافون ڈپلومیسی چین امریکہ تعلقات کے لئے اچھا نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ چین امریکہ کے ساتھ باہمی احترام، پرامن بقائے باہمی اور باہمی تعاون کے اصولوں کی بنیاد پر تعلقات کو دیکھنے اور فروغ دینے کے لئے پرعزم ہے تاہم اپنی قومی خودمختاری، سلامتی اور ترقیاتی مفادات کا بھی مضبوطی سے دفاع کرے گا۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!