چینی پیپلز لبریشن آرمی (پی ایل اے) کا ایک ہیلی کاپٹر چین کے جنوبی صوبے گوانگ ڈونگ کے شہر ژوہائی میں ایئرشو چائنہ میں کارکردگی کا مظاہرہ کررہا ہے۔(شِنہوا)
بیجنگ (شِنہوا) چین کا دفاعی خرچ جی ڈی پی کے تناسب کے لحاظ سے عالمی اوسط سے کم ہے۔
14 ویں قومی عوامی کانگریس کے تیسرے اجلاس کے ترجمان لو چھن جیان نے منگل کے روز ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ 2016 کے بعد سے چین کے سالانہ دفاعی اخراجات میں شرح نمو مسلسل 9 برس تک ایک ہندسے میں برقرار رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جی ڈی پی کے اعتبار سے چین کے دفاعی اخراجات کو کئی برس سے 1.5 فیصد سے کم رکھا گیا ہے۔
لو کا کہنا تھا کہ امن کو طاقت کے ساتھ محفوظ رکھنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ مضبوط قومی دفاعی صلاحیتوں کے ساتھ چین اپنی خودمختاری، سلامتی اور ترقیاتی مفادات کا بہتر تحفظ کرسکتا ہے اور ایک بڑے ملک کی حیثیت سے اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں کو احسن انداز سے نبھاتے ہوئے عالمی امن و استحکام کا تحفظ کرسکتا ہے۔
لو کے مطابق چین عالمی امن کو برقرار رکھنے اور مشترکہ ترقی کے فروغ میں نیا اور زیادہ سے زیادہ حصہ ڈالنے کے لئے دیگر ممالک کے ساتھ مل کر کام کرنے کو تیار ہے۔
